علیم خان کی جانب سے این اے 122 کے ضمنی الیکشن میں جعلی حلف نامے جمع کرانے کامعاملہ،

الیکشن کمیشن کا علیم خان کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا آخری موقع دلائل سن کر فیصلہ دیں گے اور اگر دلائل نہ دئیے گئے تو بھی فیصلہ سنا دیا جائے گا، ریمارکس آئندہ سماعت اٹھائیس مارچ کو ہو گی

پیر 16 اپریل 2018 21:26

علیم خان کی جانب سے این اے 122 کے ضمنی الیکشن میں جعلی حلف نامے جمع کرانے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی جانب سے این اے 122 کے ضمنی الیکشن میں جعلی حلف نامے جمع کرانے کامعاملہ، الیکشن کمیشن نے علیم خان کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا آخری موقع دیتے ہوئے کہا دلائل سن کر فیصلہ دیں گے اور اگر دلائل نہ دئیے گئے تو بھی فیصلہ سنا دیا جائے گا،آئندہ سماعت اٹھائیس مارچ کو ہو گی ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی جانب سے جعلی حلف ناموں کے معاملہ پرالیکشن کمیشن کے ممبر سندھ عبدالغفار سومرو کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی۔سردار ایاز صادق کی جانب سے وکیل شاہد حامد الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔الیکشن کمیشن میں علیم خان کے وکیل پیش نا ہو سکے جونیر وکیل نے سپریم کورٹ کی کاز لسٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

ممبر کے پی مسز ارشاد قیصر نے کہا کہ اگر اس طریقے سے آپ تاخیر کرتے رہے تو دستیاب ریکارڈ کے مطابق فیصلہ سنا دیں گے۔ کیا ان جعلی حلف ناموں کو تصدیق کے لیے سول کورٹ میں بھیجنا چاہیے۔ گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ اس کیس میں آخری موقع فراہم کر رہے ہیں۔ کمیشن کو مزاق نا سمجھیں۔ وکیل سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں علیم خان نے اٹھ سو پچپن حلف نامے جمع کرائے۔ جمع کیے گیے حلف ناموں میں بہت سارے جعلی ہیں۔ ممبر بلوچستان شکیل بلوچ نے کہا کہ ہم آپ کو آخری چانس دے رہے ہیں۔ ممبر سندھ عبد الغفار سومرو کا کہنا تھا کہ دلائل سن کر فیصلہ سنا دیں گے۔ الیکشن کمیشن نے اٹھائیس مارچ تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔