Live Updates

ٹی ایل پی کا مطالبہ تھا جو 20 کروڑ ہمارے گھر سے پکڑے گئے وہ واپس کریں

احتجاج کا سارا خرچہ بھی دیا جائے،جیلوں میں قید ملزمان اور قاتلوں کو رہا کیا جائے، ایک گھر کے سوائے نائن زیرو کی طرز پر پورا محلہ خرید رکھا ہے۔ وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 16 اکتوبر 2025 23:59

ٹی ایل پی کا مطالبہ تھا جو 20 کروڑ ہمارے گھر سے پکڑے گئے وہ واپس کریں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 اکتوبر 2025ء ) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کا مطالبہ تھا جو 20 کروڑ ہمارے گھر سے پکڑے گئے وہ واپس کریں، احتجاج کا سارا خرچہ بھی دیا جائے، جیلوں میں قید ملزمان اور قاتلوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرتشدد سرگرمیوں میں شمولیت سب سے زیادہ ٹی ایل پی کی ہے، ٹی ایل پی سے مذاکرات کیلئے مختلف اوقات میں مختلف ٹیمیں جاتی تھیں، جتھوں کی سیاست کی بالکل بھی گنجائش نہیں ہے، کسی جماعت کو کالعدم قرار دینے کا  اختیار نیکٹا اور ای سی پی کو ہے۔

ٹی ایل پی کا مطالبہ تھا کہ جو پیسے انکے گھر سے پکڑے گئے وہ واپس کیے جائیں، احتجاج کا سارا خرچہ دیا جائے اور سب سے بڑی بات کہ جیلوں میں قید دہشتگردوں اور قاتلوں کو رہا کیا جائے، یہ تمام ثبوت حکومت کے پاس موجود ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ٹی ایل پی کا مطالبہ تھا جو پیسے 20 کروڑ سے زائد ہمارے گھر سے پکڑے گئے وہ واپس کریں۔

احتجاج کا سارا خرچہ بھی دیا جائے۔ جیلوں میں قید لبیکی دہشتگرد اور قاتلوں کو رہا کیا جائے یہ تمام ثبوت حکومت کے پاس موجود ہیں۔ اور نائن زیرو طرز کا پورا محلہ خرید رکھا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ کے گھر کی ایک تجوری سے بیس کروڑ سے زائد روپے، ستر برانڈڈ گھڑیاں برآمد ہوئی ہیں، جہاں انکا گھر واقع ہے اس محلے میں سوائےایک کے بقیہ سارے گھر خریدے جاچکے ہیں یہ نائن زیرو کی طرز پر بنار رہے ہیں۔

ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے سے بھی بڑا فیصلہ ریاست کرچکی ہے، نہ ہی کسی کو نام بدل کر سیاست کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔ اب کوئی مزید گنجائش باقی نہیں رہی، انکے ساتھ ساتھ انکے سوشل میڈیا پر ہمدردوں، فنڈنگ کرنیوالے سب گرفت میں آئینگے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان پر غیر معمولی اجلاس میں پنجاب حکومت کاوفاقی حکومت کو انتہا پسند جماعت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں نفرت انگیزی، اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس افسران کی شہادت اور سرکاری املاک کی تباہی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں گے۔ انتہا پسند جماعت کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتہا پسند جماعت کی تمام جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کیے جائیں گے۔ انتہا پسند جماعت کے پوسٹرز، بینرز اور اشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی۔ نفرت پھیلانے والے انتہا پسند جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جائیں گے۔ انتہا پسند جماعت کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے۔ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت ترین کارروائی ہوگی۔

پنجاب حکومت غیر قانونی افغان باشندوں کا رئیل ٹائم ڈیٹا تیار کرے گی اور افغان شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں بھی لایا جائے گا۔ غیر قانونی تارکین وطن کے لئے وہسِل بلوئر سسٹم متعارف کرایا جائے گا اور اطلاع دینے والے کا نام مکمل رازداری میں رکھا جائے گا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کا غیر قانونی رہائشیوں اور ان کے کاروباروں کے خلاف کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کو وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق فوری طور پر ڈی پورٹ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے صوبہ بھرمیں غیر قانونی اسلحہ کی فوری بازیابی کا حکم دیا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے غیر قانونی اسلحے کو ایک ماہ میں جمع کروانے کا الٹی میٹم جاری کر دیا گیا۔ ایک ماہ ایک اندر شہری اپنا قانونی اسلحہ کو خدمت مرکز سے رجسٹر ڈ کرائیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اسلحہ فروشوں، تمام ڈیلرز کے سٹاک کا معائنہ کرنے اور پنجاب میں نئے اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر مکمل پابندی حکم بھی دیا ہے۔ پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے اسلحہ فیکٹریز اور مینوفیکچررز کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کر دی۔ اجلاس میں صوبہ بھر میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کی سزا میں اضافہ کی منظوری دے دی۔ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کی سزا چودہ سال قید اور بیس لاکھ روپے تک جرمانہ مقرر اور ناقابل ضمانت جرم بنا دیا گیا۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات