پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے

برآمدی معیشت ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہونے کے دہانے پر، کارخانے دباؤ میں، آرڈرز دوسرے ممالک منتقل ہونے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعرات 16 اکتوبر 2025 22:21

پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2025ء) پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے، برآمدی معیشت ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہونے کے دہانے پر، کارخانے دباؤ میں، آرڈرز دوسرے ممالک منتقل ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی ٹی سی نے فواد انور کہا ہے کہ ستمبر میں برآمدات 11 فیصد گر گئیں، جب کہ پاکستان کی برآمدات پہلی ششماہی میں 3.4 فیصد کمی ہوئی ہے۔

چیرمین پی ٹی سی نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں 2 فیصد کمی ہوئی، کاٹن برآمدات میں 7.8 فیصد کمی، نِٹ فیبرکس 29.5 فیصد گر گئیں، پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے۔ چیرمین پی ٹی سی نے کہا کہ حکومت نے اقدام نہ کئے تو برآمدی معیشت ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہو گی، کارخانے دباؤ میں، آرڈرز دوسرے ممالک منتقل ہو رہے ہیں، درستگی کے اقدامات نہ ہوئے تو پاکستان کا برآمدی بنیاد خطرے میں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے پاکستان کے درآمدات و برآمدات بارے اپنے ردعمل میں کہا کہ ‏پاکستان کی تجارت الٹے قدم چل رہی ہے، برآمدات ستمبر میں 2.5 ارب ڈالر تک محدود جو سال پہلے سے 12 فیصد کم ہے۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ دوسری طرف درآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے تجارتی خسارہ ایک ماہ میں 16 فیصد بڑھ کر 3.34 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے برآمدات میں نمایاں کمی اور صنعتوں کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.61 ارب ڈالر رہ گئی ہیں، جبکہ صرف ستمبر کے مہینے میں برآمدات میں 11.71 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی مالیت 2.51 ارب ڈالر رہی۔پی ٹی سی کے مطابق اس سہ ماہی میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 9.37 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جس کی بڑی وجہ درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہے، جو بیرونی کھاتوں پر شدید دبا ڈال رہا ہے۔

اس طرح کی صورتحال کے باعث گل احمد ٹیکسٹائل نے اپنے ایکسپورٹ اپیرل سیگمنٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ہزاروں ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح کئی عالمی بڑی کمپنیاں بھی پاکستان سے نکلنے یا اپنے آپریشن محدود کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ پروکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ، شیل سمیت دیگر اداروں کا انخلا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک میں توانائی کے نرخ، ٹیکس بوجھ اور پالیسی کی غیر یقینی صورتحال بڑے مسائل کی شکل اختیار کر گئی ہے۔چیئرمین پی ٹی سی فواد انور نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کے لیے خطے کے مطابق توانائی کے نرخ فراہم کیے جائیں۔