پی ٹی آئی کی جانب سے نگران وزیر اعظم کے ناموں کا سن کر جھٹکا لگا ، خورشید شاہ

ناموں کا اعلان کرنا وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری ہوتی ہے، اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہئے ورنہ جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا نواز شریف بھی ملکی اداروں کے خلاف بات کر نے سے محتا ط رہیں،صحافیوں سے گفتگو

منگل 17 اپریل 2018 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہئے ورنہ جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا نواز شریف بھی ملکی اداروں کے خلاف بات کر نے سے محتا ط رہیں ۔ پی ٹی آئی کی جانب سے نگران وزیر اعظم کے ناموں کا سن کر جھٹکا لگا اب پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

نواز شریف سمیت سب کے لئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہئے ورنہ جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا لیکن یہ بھی حقیقت پرمبنی ہے کہ اظہار رائے کو ریاست کے خلاف استعمال نہیں کرنا چاہئے اور نواز شریف کو بھی ملک اور اداروں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہئے تھی ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی نے کبھی بھی ریاست اور اداروں کے خلاف نہیں سوچا نہ وقت کا قانون اس کی اجازت دیتا ہے اور عدلیہ کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی وقت چیف ایگزیکٹو کو بلا سکتی ہے انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ ہم نے میڈیا پر تحریک انصاف کے نگران وزیر اعظم کے ناموں کا سنا ہے اور پی ٹی آئی کے نگران وزیر اعظم کے ناموں کو سن کر بہت جھٹکا لگا ہے حالانکہ ناموں کا اعلان کرنا وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ساتھ مشاورت بھی جاری تھی اور تحریک انصاف نے کبھی نہیں بلکہ ہم نے تحریک انصاف سے ہر مرتبہ رابطہ کیا کیونکہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں لیکن گزشتہ روز نگران وزیر اعظٖم کے ناموں کے اعلان کے بعد اب تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جو نام مل کر دیتے تھے وہ میڈیا کے ذریعے پہنچ گئے ہیں ۔

تحریک انصاف نگران وزیر اعظم کے معاملے کو متنازعہ بنانا چاہتی ہے لیکن اب ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہو گا ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ پندرہ مئی تک نگران وزیر اعظم کے نام فائنل کر دے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں حرف آخر نہیں ہوتا ہے آج کا دشمن کل کا ساتھی بن سکتا ہے ہم ہمیشہ سیاسی قوتوں سے ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں ۔ اس لئے نواز شریف سمیت کسی سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہیں۔ ۔