نیپرا نے کراچی میں بجلی بحران کی وجہ کے الیکٹرک کا بجلی گھر تیل پر نہ ہونا قرار دیدیا

کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ

منگل 17 اپریل 2018 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سبب کے الیکٹرک کا بجلی گھر تیل پر نہ چلانے کو قرار دیدیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیپرا ٹیم نے کے الیکٹرک کی جانب سیکی جانے والی لوڈ شیڈنگ پر رپورٹ نیپرا اتھارٹی کو جمع کرادی ہے جس کے بعد وزارت توانائی کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی کو ایڈوائزری جاری کی جائے گی کہ کیالیکٹرک کو گیس دی جائے اور کے الیکٹرک اپنے فرنس آئل کے پاور پلانٹس کو بھی پوری صلاحیت پر چلائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔نیپرا کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کے الیکٹرک نے بن قاسم ٹو اور کورنگی پاورپلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پرمنتقل نہیں کیا، کے الیکٹرک نے اپنے فرنس آئل کے پاور پلانٹس کو بھی پوری صلاحیت پر نہیں چلایا۔

(جاری ہے)

نیپرا نے کے الیکٹرک سے اس معاملے پر وضاحت طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں پوچھا جائے گاکہ کے الیکٹرک نے بن قاسم ٹو اور کورنگی پاورپلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پر منتقل کیوں نہ کیا ذرائع کے مطابق نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک بن قاسم ٹو اور کورنگی پاور پلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پر منتقل کرے۔دوسری جانب نیپرا کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اپریل 2017 کے مقابلے میں کے الیکٹرک کو 50 سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم فراہم کی جارہی ہے، 27 مارچ سے 10 اپریل تک بن قاسم پاور اسٹیشن ون کو کم پیداوار پر چلایا گیا، 647 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی جب کہ پلانٹ کی صلاحیت 1015 میگا واٹ ہے۔

نیپرا کے اعلامیے میں کہا گیاکہ کے الیکٹرک کے پاور پلانٹس کی مرمت نہ ہونے کے سبب بھی بجلی کا مسئلہ پیدا ہوا، کورنگی اور بن قاسم کے غیر فعال پلانٹس فوری ڈیزل پر چلائے جائیں جب کہ کے الیکٹرک رمضان میں سحر و افطار میں لوڈ شیدنگ نہ کرنے کا پلان دے۔