کوئٹہ، ذیادتی کاشکار خاتون کے لواحقین کی انصاف کی فراہمی کے لیے ارباب و اختیار سے اپیل

بدھ 18 اپریل 2018 20:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2018ء) بھاگ ناڑی کے رہائشی گہور خان ، ٹکری عزیز اللہ بنگلزئی نے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس آف بلوچستان ، وزیراعلیٰ اور آئی جی پولیس سے اپیل کی ہے کہ مسماة بی بی شا زیہ کے ساتھ زنا کرنے والے پولیس افسر اور مذکورہ میڈیکل ڈاکٹر کو شامل تفتیش کر کے حقائق عوام کے سامنے لا کر ملزمان کو سزا دی جائے یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا ہے کہ4 اپریل کو ایک سازش کے تحت تخت بڈا بھاگ ناڑی سے بی بی شا زیہ کو اٹھایا تھا اور مذکورہ پولیس اہلکار نے یہ باور کرایا کہ اس کو ربیع کینال ڈیرہ مراد سے پولیس نے پکڑا ہے مذکورہ اے ایس آئی سرور جو کہ محکمہ کا ذمہ دار اور اوچ پاور پروجیکٹ کا انچارج بھی ہے جو شام4 بجے سے رات11 بجے تک اس کو گاڑی میں گماتا رہا اور رات 11 بجے اوچ پاور چوکی پر لایا اور اس کے ساتھ زبردستی زنا کر تے رہے حالانکہ گیٹ سے داخل ہوتے وقت سخت سیکورٹی ہے اس کے باوجود لڑکی کو رات بھر وہاں پر روکا تھا جس کا سیکورٹی والوں کو عمل نہیں تھا طار ق جمالی نے گزشتہ 15 سالوں سے اے ایس آئی کا تبادلہ رکوایا ہے جس کے بہت سے وجوہات دوسرے دن صبح مذکورہ لڑکی کو ایک خاتون کے گھر پر چھوڑ کر تین دن وہاں چھپایا رکھا ہماری آئی جی پولیس، آئی جی ایف سی سے صاف وشفاف انکوائری کروانے کی درخواست ہے کیونکہ میڈیکل ڈاکٹر سے رپورٹ تبدیل کرائی گئی ہے اس لئے مذکورہ لیڈی ڈاکٹر اور اوچ پروجیکٹ کے سی آر او کو بھی شامل تفتیش کر کے اصل حقائق عوام کے سامنے لائے جائے تاکہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی کا رروائی عمل میں لائی جا سکے۔