برطانوی حکومت کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے اور کشمیری پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے ‘

برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے‘برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرانہیں بریفنگ دے آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا خطاب

جمعرات 19 اپریل 2018 17:57

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اپریل2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے اور کشمیری پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے ۔برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے۔ اسی طرح برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرانہیں بریفنگ دے۔

جسطرح کہ ان باتوں کا فیصلہ میرے حالیہ دورہء برطانوی پارلیمنٹ میں کیا گیا تھا۔ اسی طرح مودی کی کامن ویلتھ کانفرنس میں آمد پر اس دفعہ برطانوی ہائوس آف لارڈز میں بھی مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے جبکہ برطانوی پارلیمنٹ ہائوس آف کامنزمیں بھی برطانوی وزیر اعظم سے کشمیر کی صورتحال پر سوال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح برطانیہ کی پارلیمنٹ تو ہمارے ساتھ ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت پر دبائو ڈالا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے۔

اب یہ طے ہے کہ بھارت کشمیریوں پر زیادہ دیر اپناجابرانہ و غاصبانہ تسلط قائم نہیں رکھ سکتا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں لندن میں برطانوی پارلیمنٹ ہائوس آف کامنز میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر برطانوی ممبرپارلیمنٹ و برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چئیرمین کرس لزلی(Chris Leslie)،برطانوی ممبر پارلیمنٹ جیک بریرٹن(Jack Brerton)،برطانوی ممبر پارلیمنٹ عمران حسین، برطانوی ممبر پارلیمنٹ راجہ افضل خان، برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ اور دیگرممبران پارلیمنٹ نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پربرطانوی پارلیمنٹ کی آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چئیرمین کرس لزلے خطاب نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری پارلیمنٹ میں آمد پرانہیں خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ آج اگرچہ مودی کی کامن ویلتھ کانفرنس میں آنے پر یہ اجلاس ہورہا ہے لیکن میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بعد میں بھی برطانوی ممبران پارلیمنٹ میں خطاب کی دعوت دونگا جبکہ میں خود ستمبر میں آزاد کشمیر کا دورہء کرونگا۔

اس موقع پر دیگر برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ساری صورتحال کو مد نظر رکھ کراس پر کام کر رہے ہیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر ستر سال سے حل طلب ہے اور یہ مسئلہ اسی وقت وجود میں آیا جب برطانیہ کا برصغیر سے دو سو سالہ اقتدار اختتام پذیر ہوا۔لہذا برطانیہ کی یہ دوہری ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے اپنا کردارادا کرے۔

انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی میں تیزی آئی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ کو زیادتی کانشانہ بنانے کے بعد شہید کیا گیا جو کہ انتہائی قابل مزمت ہے ۔اسکے قاتلوں کوفوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ آج برطانوی ہائوس آف لارڈز میں بھی مود ی کے خلاف آواز اٹھائی گئی ہے جبکہ ہم پوری دنیا میں اسکے خلاف آواز اٹھائیں گے اور مودی جو کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام اوربھارت میںمقیم اقلیتوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھائے ہوئے ہے ہم دنیا کے سامنے مودی اور بھارت کے اصل اور مکروہ چہرے کو بے نقاب کریں گے اور بھارت کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے کی قلعی کھول کر رکھ دیں گے۔