فیصل آباد، نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کے چاروں یونٹوں کی پیداوار 969 میگا واٹ سستی بجلی کو ملکی صنعتوں کیلئے مختص کیا جائے،رانااظہر وقار

پیداواری لاگت کو کم کرکے قومی برآمدات کو بڑھایا جا سکے، نیلم جہلم منصوبے کو پاکستانی قوم کا منصوبہ قرار دیا جس کے اخراجات کیلئے پوری قوم طویل عرصہ سے نیلم جہلم کے نام سے سر چارج ادا کر رہی ہے، چیئر مین آل پاکستان پا ور لومز ایسوسی ایشن

جمعرات 19 اپریل 2018 23:51

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) چیئر مین آل پاکستان پا ور لومز ایسوسی ایشن کے چیئر مین رانااظہر وقارنے نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کے پہلے یونٹ کے فنکشنل ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے چاروں یونٹوں سے پیدا ہونے والی 969 میگا واٹ سستی بجلی کو ملکی صنعتوں کیلئے مختص کیا جائے تاکہ پیداواری لاگت کو کم کرکے قومی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے نیلم جہلم منصوبے کو پاکستانی قوم کا منصوبہ قرار دیا جس کے اخراجات کیلئے پوری قوم طویل عرصہ سے نیلم جہلم کے نام سے سر چارج ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سب سے سستی بجلی پانی سے بنتی ہے جس کی قیمت تقریباً 2.15 روپے فی یونٹ ہے جبکہ اس کے برعکس دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کافی مہنگی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی بجلی کی مانگ میں برابر اضافہ ہورہا ہے ۔

جبکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے لوڈ شیڈنگ میں کمی آئے گی۔ مزید برآں اس طرح کسی حدتک حکومت کا سستی بجلی دینے کا وعدہ بھی پورا ہو سکے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ نیلم جہلم منصوبے سے سالانہ 5 بلین کی بجلی پیدا ہوگی اور اس منصوبے سے سالانہ تقریباً 55 بلین روپے کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے ملک میں پانی کی کمی اور ہائیڈرو پاور کی پیداواری صلاحیت کو زیادہ کرنے کیلئے مہمد اور دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبوں کو جلد سے جلد مکمل کر نے کے فیصلے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ شکیل)