یکم جون2018آزاد کشمیرقانو ن ساز اسمبلی کی تا ریخ میں اہم سنگ میل طے ہو اہے، 13ویںآئینی تر میم کے ذریعے کشمیرکو نسل کے آئینی ،انتظامی اور مالیاتی اختیارات ختم کرتے ہوے قانو ن سا ز اسمبلی اور حکو مت کو با اختیا ر بنایا گیا ہے ، ایکٹ 74 کے تحت چلنے والے نظا م کے تحت کو نسل کی شکل میں متو ازی حکو مت کا کر دار ختم کر دیا گیاجو خوش آئند ہے

کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کی صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 2 جون 2018 20:03

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جون2018ء) کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ یکم جون2018آزاد جمو ں وکشمیرقانو ن ساز اسمبلی کی تا ریخ میں اہم سنگ میل طے ہو اہے، 13ویںآئینی تر میم کے ذریعے کشمیرکو نسل کے آئینی ،انتظامی اور مالیاتی اختیارات ختم کرتے ہوے قانو ن سا ز اسمبلی اور حکو مت کو با اختیا ر بنایا گیا ہے ، ایکٹ 74 کے تحت چلنے والے نظا م کے تحت کو نسل کی شکل میں متو ازی حکو مت کا کر دار ختم کر دیا گیاجو خوش آئند ہے اس سلسلہ میں مختلف سطح پر کا وشیں جا ری رہیں،ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ آئینی ترامیم ہر کشمیری کی خواہش تھی تا کہ یہ خطہ با اختیار اور با وقار ہو ،قومی تشخص بحال ہو تا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات کیے جاسکیں انہوں نے کہاکہ ایسی ہی آئینی اصلاحا ت پر مبنی راقم نے ایک پرائیوٹ بل تیار کیا جو 1998کی اسمبلی کے ریکاڈ کا حصہ ہے اس میں وہ ساری ترامیم تھوڑی بہت کمی بیشی کے ساتھ موجود ہیں جو راقم نے ا س وقت تیار کیں جو اسمبلی کے ریکارڈ میں موجود ہیں لیکن اس وقت کی اسمبلی نے اس پر زیادہ کام نہیں کیا لیکن ہم اس حوالے سے پر امید تھے اور اپنا مطالبہ اور کام جاری رکھا ،اس سارے عر صہ میں سیا سی قائدین سول سو سائٹی اہل دانش بارزاور این جی اوز کی سطح پر بھی کا نفر نسو ں اورمذاکر وں کے ذریعے رائے سازی کا عمل جا ری رہاہم نے بھی اس ضمن میںکئی کا نفر نسو ں کی میز بانی کی چنانچہ اکتوبر 2008 وزیر اعظم پاکستان یو سف رضا گیلا نی کے دورہ مظفر آبا د کے مو قع پر کل جماعتی مشاورت میں پر اسس مکمل کر نے پر اتفا ق ہوا،اٹھارویں تر میم کے بعدجب صوبوں کو زیا دہ اختیارات ملے تو یہاں بھی آئینی تر امیم کا تقا ضا بھی شدیدترہوا۔

(جاری ہے)

مشاورت کے وسیع پراسس کے بعد ترامیم کا ایک پیکج حکو مت پا کستان کو پیش کیا گیا جو بلا خر وفاقی کا بینہ کی منظوری کے بعد آزادکشمیر اسمبلی اورکو نسل کے مشترکہ اجلاس میں منظور ہوا ان سارے مراحل میں وزیر اعظم پا کستا ن شاہد خا قان عباسی اور میا ں نو ازشریف صا حب نے اہم کر دار ادا کیا۔ سینیٹر سراج الحق صاحب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے بھی سینیٹ میں ہماری بھرپور ترجمانی کی فلو ر پر ان سب کا شکر یہ ادا کیا گیا لیکن اس عمل کی تکمیل کے لئے راجہ فاروق حیدر صاحب نے اپنے سینئررفقا اور تکینی ٹیم کے سا تھ ان تھک جدو جہد کی جس کے لئے وہ خر اج تحسین کے مستحق ہیں ان تر امیم کے بعد آزاد حکو مت با وقار اور با وسائل انداز سے خطے کی فلاح و بہبوداور تحریک آزادی میں اپنا کر دار ادا کر سکے گی زیادہ اختیا رات ذمہ داریوں میں بھی اضافہ کا تقا ضہ ہیں اللہ کر ے یہ ساری جد و جہد با عث خیرو برکت ثا بت ہو۔