آئینی ترامیم آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کی بنیاد ہیں‘ آئینی ترامیم بنانے کا نعرہ دیکر پہلے سے حاصل اختیار بھی ختم کر دیئے گئے ‘ کشمیر کونسل کے آئینی کردار کا خاتمہ سنگین نتائج کا حامل ہے ،نوازشریف روز اول سے تقسیم کشمیر کے منصوبے پر گامزن ہیں

مسلم کانفرنس کے رہنمائوں غلام مرتضیٰ گیلانی ‘دیوان علی چغتائی ،شمیم علی ملک ‘راجہ ثاقب مجید و دیگر کا مشترکہ بیان

جمعہ 8 جون 2018 15:06

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جون2018ء) آل جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کے مرکزی رہنمائوں سابق وزراء اکرام پیر سید غلام مرتضیٰ گیلانی ،دیوان علی خان چغتائی ،شمیم علی ملک ،راجہ ثاقب مجید ،میر عتیق الرحمان ،سمعیہ ساجد ،خواجہ محمد شفیق،سید اظہر گیلانی ،انصر پیر زادہ ،شیخ مقصو داحمد ،سید یاسر نقوی ،میر امتیاز ،اعجاز عباسی ،سید غلام مصطفی شاہ نقوی ،شوکت عباسی ایڈووکیٹ،راجہ بشیر خان ،راجہ گل مجید خان ایڈووکیٹ ،صائمہ طارق،جاوید عرفان عباسی ایڈووکیٹ ،میر رضوان الرحمان ایڈووکیٹ ،ودیگر نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کی بنیاد ہیں، آئینی ترامیم بنانے کا نعرہ دیکر پہلے سے حاصل شدہ اختیار بھی ختم کر دیئے گئے کشمیر کونسل کے آئینی کردار کا خاتمہ سنگین نتائج کا حامل ہے ،نوازشریف روز اول سے تقسیم کشمیر کے منصوبے پر گامزن ہیں ‘آزادکشمیر میںراتوں رات دبائو ڈال کر غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر کی جانے والی ترامیم اسی ایجنڈے کی تکمیل ہے ،کشمیر کونسل کے مالی اور انتظامی اختیارات کا خاتمہ 1975اور 1979ء کی ترامیم کی واپسی اور کنسالیڈفنڈ ،کی آزادکشمیر منتقلی قابل تعریف اور قابل تحسین کام ہے البتہ کشمیر کونسل کی آئینی حیثیت ختم کرنا سنگین قومی جرم کا ارتکاب ہے ،کشمیر کونسل کا آئینی وجود اسلام آباد اور مظفرآباد کے درمیان تعلقات کار کیلئے ایک باوقار پل کی حیثیت رکھتا ہے آئینی اداروں کا خاتمہ بدنظمی ،ہنگامہ آرائی ،لاقانونیت پیدا کرتا ہے ،کشمیر کونسل کے آئینی حیثیت کے خاتمے سے آزادکشمیر کو پچاس سال پچھلے دھکیل دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نواز لیگ حکومت نے اپنی آئینی مدت ختم ہونے سے چند گھنٹے پہلے اور انتخابی شیڈول آنے کے بعد چوری اور ڈاکے کی طرح نبٹانے کی کوشش کی ،انہوں نے مزید کہا کہ متفقہ ترامیم مسودہ کو نظرانداز کرنا قومی بدیانتی ہے پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں نہ لینا بذات خودسازش کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیرکونسل کی مالی اور انتظامی اختیار ات کا خاتمہ تمام جماعتوں کا مشترکہ اور متفقہ مطالبہ رہا ہے اس حوالہ سے کسی سطح پر کوئی اختلافات نہیں پایا جاتا ،پیپلزپارٹی کے دور میں بننے والے مسودے پر تمام جماعتوں کا اس پر اتفاق ہوچکا تھا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کی آڑ میں آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کی سازش کی جارہی ہے جس ہم کبھی کامیاب نہیںہونے دیں گے ۔مسلم کانفرنس تقسیم کشمیر کی سازشوں کا ہر سطح پر مقابلہ کریگی گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو صوبہ بنانا کسی طرح بھی مسئلہ کشمیر اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ،ریاست جموںوکشمیر کے کسی بھی حصہ کی تقسیم پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی ،مسلم کانفرنس آئینی اور قانونی محاذ پر آخر وقت تک سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں جموںوکشمیر کی عوام کے حق میں مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ریاست جموںوکشمیر ناقابل وحدت تقسیم ہے جس کے کسی بھی حصے کی تقسیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔