عالمی ادارے کشمیر میں ہورہی ہلاکتوں کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھا ئیں :یاسین ملک

پچھلے دس دنوں میں دو درجن کشمیری جارحیت کا نشانہ بن گئے ، بیان

منگل 26 جون 2018 15:39

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2018ء) جموں کمشیر کے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں معصوم کشمیریوں کا لہو بے دردی کے ساتھ ارزان کررہا ہے اور ان حالات میں اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مداخلت کرے اور اس خون ریزی کو بند کرادے قریب دو درجن کشمیری صرف پچھلے دس دنوں کے اندر بھارتی جارحیت کا نشانہ بن چکے ہیں اور بھارتی فورسز اپنے سیاسی آقاؤں کی ایماء پر اس نسل کشی میں مصرف ہیں اپنے ایک بیان میںا نہوں نے کہا کہ کشمیر میںجاری نسل کشی اور فوجیوں اور فورسز کی ہڑبھونگ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ پچھلے تین برس سے بالخصوص کشمیریوں کا لہو ارزاں کیا گیا ہے لیکن پچھلے دس روز سے اس نسل کشی اور خون ریزی میں خطرناک حد تک اضافہ کیا گیا ہے اور درجنوں کمشیری نو آبادیاتی سوچ کی حامل بھارتی فورسز کے ہاتھوں تہہ تیغ کئے جاچکے ہیںا نہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک اور نہتے کشمیری جوان یاور احمد کو براہ راست سینے پر گولی داغ کر شہید کیا گیا جبکہ دو مذید کشمیری جوان شکور احمد ڈار وغیرہ بھی بھارتی ہاتھوں شہادت کے مرتبے پر فائز ہوئے اس سے قبل سری گفوراہ میں بھی بھارتی فورسز نے ایک عام شہری سمیت پانچ کشمیریوں کا تہہ تیغ جبکہ درجنوں کو زخمی کیا تھا جن میں سے ایک زخمی شاہد نزیر حجام گزشتہ روز ہی جام شہادت نوش کرگیا ہے اقوام عالم خاص طور پر اقوام متحدہ سیا س بھارتی جارحیت کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے محبوس فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے کشمیر میں جاری جبروتشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے ایک خوش آئندہ رپورٹ جاری کی جس کا ہر طرف سے خیر مقدم کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ آج جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کا اجلاس جاری ہے اور مظلوم و مقہوم کشمیری اس کی جانب دیکھ رہے ہیں کشمیری اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ دبائے جارہے کشمیریوں کی حالت زار پر رحیمانہ اور ہمدردانہ التفبات کریں اور بھارتی فوج و فورسز کے ہاتھوں جاری کشمیریوں کی نسل کشی کو رکنے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال میں لائیں