پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو (کل) پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کریں گے،

سرائیکی صوبہ کے قیام کو منشور میں نمایاں حیثیت دی گئی ہے،سینیٹر تاج حیدر

بدھ 27 جون 2018 21:58

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو (کل) پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان میں الیکشن جیتنے کی صلاحیت کے حامل افراد اور دولت مندوں کی سیاست کو ترک کرکے مسائل کے حل کی سیاست کرنا ہو گی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو (آج) جمعرات کو پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کریں گے، سرائیکی صوبہ کے قیام کو منشور میں نمایاں حیثیت دی گئی ہے۔

انہوں نے بدھ کو پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں بیرسٹر عامر حسن، نذیر ڈھوکی، چوہدری لطیف اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سات رکنی سنٹرل الیکشن سیل کا اعلان بھی کیا۔ تاج حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو انتخابی جلسے کرنے سے روکا جا رہا ہے، الیکشن سے پہلے دھاندلی اور پارٹی امیدواروں کے راستے میں مشکلات کھڑی کئے جانے کے حوالہ سے الیکشن سیل دن رات کام کرے گا۔

(جاری ہے)

اس سیل میں میرے سمیت لطیف کھوسہ، نذیر ڈھوکی، لطیف اکبر، لال بخش بھٹو، بیرسٹر عامر حسن، سینیٹر رخسانہ زبیری کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو انتخابی امیدوار کو انتخابی مہم چلانے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیل نے یہ بات محسوس کی ہے کہ بعض حلقوں کی طرف سے سیاست کو نیچے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، ہمیں دولت مندوں اور منتخب ہونے کی اہل شخصیات کی سیاست سے نکل کر عام آدمی، غریب، مزدور کی سیاست اور مسائل کے حل کی سیاست کی طرف رخ کرنا ہو گا ورنہ اس کے نتائج بہت خطرناک برآمد ہوں گے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ الیکشن لڑنا صرف ایسے لوگوں کا حق ہے جو دولت مند ہیں اور الیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ تاثر دینا الیکشن سے پہلے دھاندلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کی حلقہ بندیاں جس طرح سے کی گئی ہیں ان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے، الیکشن کو پرتشدد بنانے کیلئے کوششیں ہو رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے قیام کے وقت بھٹو نے واضح کر دیا تھا کہ تانگے والے غریب اور مزدور ہی پارٹی کا اثاثہ ہیں اور کل یہی لوگ ملک کو چلائیں گے، پیپلز پارٹی نظریاتی جماعت ہے، یہ ملکی سیاست پر یقین رکھتی ہے، پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات کیلئے جمعرات کو انقلابی منشور جاری کرے گی جس کے بعد ملکی سیاست کے دھارے میں تبدیلی آئے گی، ہم اپنے منشور میں سرائیکی صوبہ کے قیام کو نمایاں حیثیت دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نہ ہم گالم گلوچ کی سیاست کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کو کہا تھا کہ آپ انتخابی شق کو 73ء کے آئین کے مطابق بنائیںمگر اس وقت انہوں نے بات نہ مانی بلکہ مجھ پر یہ الزام لگایا کہ ہم الیکشن کو مؤخر کرانا چاہتے ہیں، آج شاید پہلی بار ان پر ایسا وقت آیا ہے تو چیخیں نکل رہی ہیں، ہم تو ان حرکات کا ہمیشہ شکار رہے بلکہ سزائیں ہمیں پہلے سنائی گئیں اور مقدمے بعد میں چلائے گئے۔

تاج حیدر نے کہا کہ کراچی میں نسلی بنیادوں پر انتخاب کرائے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود سندھ میں 137 آر اوز کے تبادلے کئے گئے پھر بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے، شہباز شریف جس حلقہ کا الیکشن لڑنے جا رہے ہیں وہاں الطاف حسین کی تصویریں جگہ جگہ آویزاں کی گئی ہیں، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے درخواست ہے کہ حالات کو بگڑنے سے بچانے کیلئے اقدامات کریں، سندھ میں کوئی حلقہ بنا اور نہ ہی کوئی سیٹ کم ہوئی مگر آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو جلسے کرنے سے روکنے کا معاملہ قابل مذمت ہے، سرائیکی صوبہ کو منشور میں شامل کرنے پر انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں وزیراعظم سے ہٹایا گیا مگر انہوں نے عدالتی فیصلہ کو قبول کرتے ہوئے یہ نہیں کہا کہ مجھے کیوں نکالا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر الیکشن لڑ رہے ہیں، کینسر، گردوں اور دیگر بیماریوں کے علاج کے ہسپتال بنائے گئے ہیں جہاں افغانستان سمیت دور دراز سے لوگ علاج کیلئے آتے ہیں، تھرپارکر میں لگائے گئے منصوبوں سے تبدیلی آ رہی ہے، تھرکول منصوبہ سے بجلی سستی فراہم کی جائے گی، اس منصوبہ میں 110 ملین ڈالر کی بچت کی گئی ہے، حکومت کو ایلیویٹڈ ٹریکس نہ بنانے کا مشورہ دیا، ترک کمپنیوں کو کام دیا گیا ہے، ترکی میں اس طرح کے منصوبے نہیں ہیں۔