ْاندرون سندھ جے یوآئی نے پیپلزپارٹی کی وکٹ اڑا دی،جام سیف اللہ دھاریجوجے یوآئی میں شامل

جمعہ 29 جون 2018 19:37

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) اندرون سندھ جے یوآئی نے پیپلزپارٹی کی وکٹ اڑا دی, سابق صوبائی وزیر جام سیف اللہ دھاریجوکی ایم ایم اے سندھ کے صدر راشد محمود سومرو کی موجودگی میں پیپلزپارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے جے یوآئی میں شامل, دونوں رہنماؤں کی پیپلزپارٹی پر کڑی تنقید, جام سیف اللہ کا پیپلزپارٹی میں تین دھڑے ہونے کا انکشاف, بلاول بھٹو بھی آزادانہ فیصلہ نہیں کرسکتی, تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام نے کوششوں کے بعد اندرون سندھ پیپلزپارٹی جو ایک جھٹکا دے دیا ہے پیپلزپارٹی کے دیرینہ کارکن اور سابق صوبائی وزیر جام سیف اللہ دھاریجو پیپلزپارٹی چھوڑ کر جے یوآئی میں شامل ہوگئے ہیں ۔

یہ اعلان انہوں نے جمعہ کوسکھر پریس کلب میں ایم ایم اے سندھ کے صدر و جے یو آئی کے صوبائی سیکریٹری جنرل راشد محمودسومرو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے انکشاف کیا کہ پیپلزپارٹی میں تین دھڑے ہیں جو پارٹی چلا رہے ہیں اور بلاول بھٹو کو بھی آزادنہ فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ جس پیپلزپارٹی میں ہم سالوں تک شامل رہے وہ اب نہیں رہی ہے میریاختلاف کی وجہ فریال تالپور ہیں میں جب صوبائی وزیر تھا تو انہوں نے میرے معاملات میں مداخلت کی تھی اس موقع پر ایم ایم اے سندھ کے صدر راشد محمود سومرو نے کہا کہ بلاول بھٹو دس سال تک اپنی ماں کو انصاف نہیں دے سکے اور ان دس سالوں میں وہ ایک بار بھی اپنی ماں کے قتل کیس میں حاضری پر عدالت نہیں گئیتو وہ عوام کو کیا انصاف دیں گے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دس سالہ مظالم کے خلاف اب سندھ کے عوام نے ری ایکشن دینا شروع کردیا ہے لوگ اب ان کو بیٹھنے کے لیے چارپائی تک دینے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ ان کے فارم ہاؤسز پر کتے بھی گوشت کھاتے ہیں لیکن یہاں عوام کو ایک وقت کا کھانا تک میسر نہیں زرداری کی جماعت میں جو سائیکل پر تھے وہ ارب اور کھرب پتی بن گئے ہیں زرداری نے بھٹو کا روٹی کپڑا مکان کا نعرہ کرپشن میں بدل دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کا تحفہ دینے کا دعوی کرنے والوں نے اس کے پیچھے بھی کرپشن کر رکھی ہے تین سال میں مکمل ہونے والا اسپورٹس کمپلیکس آٹھ سال میں تعمیر نہیں ہوسکا ہے اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہیپندرہ سو ارب روپے استعمال کرنے کے باوجود سندھ کو موہنجو داڑو بنا دیا گیا ہے۔