دس ارب روپے سالانہ دینے والا ضلع گھوٹکی احساس محرومی کا شکار ہے، مجھے پیپلزپارٹی کی ضرورت نہیں پیپلزپارٹی کو میری ضروت ہے، علی گوہر خان مہر

ایان علی ڈالر کیس لڑنے کیلئے زرداری نے خاص وکیلوں کی خدمات حاصل کی مگر افسوس بینظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کرنے کیلئے کوئی تیار نہیں،یہ پارٹی اب شہیدوں کی پارٹی نہیں رہی، زرداری لیگ بن گئی ہے، اتحادی جماعتوں کے کنونشن سے خطاب

ہفتہ 30 جون 2018 22:07

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2018ء) گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس (جی ڈی ای) کے رہنما علی گوہر خان مہر نے کہا ہے کہ دس ارب روپے سالانہ دینے والا ضلع گھوٹکی احساس محرومی کا شکار ہے، مجھے پیپلزپارٹی کی ضرورت نہیں پیپلزپارٹی کو میری ضروت ہے، ایان علی ڈالر کیس لڑنے کے لئے زرداری نے خاص وکیلوں کی خدمات حاصل کی مگر افسوس ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کرنے کے لئے کوئی تیار نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوباڑو میں اتحادی جماعتوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہفتہ کو اوباڑو میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں اوباڑو سے تعلق رکھنے والی برادریوں کے سربراہان سردار عبدالرحمن چاچڑ نادر اکمل لغاری عبدالحق عرف میاں مٹھو شہریار خان شر سید اصغر علی شاہ سردار راحیل خان سولنگی مولابخش پہنور آفتاب خان مزاری علی مردان گھنیو حاتن شر حاجی خان چاچڑ ارشاد احمد قاضی نجم خان کوش سائیں رکھیو میرانی اور مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جی ڈی اے کے رہنما سردار علی گوہر خان مہر نے کہا کہ مجھے پیپلزپارٹی کی ضرورت نہیں ہے پیپلز پارٹی کو میری ضرورت ہے۔ میں نے پی پی پی کے ٹکٹ کو ٹھکرادیا ہے۔ اگر میں چاہتا تو مجھے کسی بھی حلقے سے ٹکٹ مل سکتا تھا ۔میں نے گذشتہ پانچ سال پی پی پی میں رہ کر برباد کئے ہیں۔ نہ میں عوام کے کسی کام آ سکا ۔نہ اپنا ذاتی کام کیا ۔

اس قسم کا مجھے ایم پی اے یا ایم این اے نہیں بننا جو عوام کی خدمت نہ کر سکوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی اب شہیدوں کی پارٹی نہیں رہی۔ یہ زرداری لیگ بن گئی ہے۔ ایان علی ڈالر کیس لڑنے کے زرداری کی جانب سے دو دو اچھے وکیلوں کی خدمات حاصل کی گئی مگر محترمہ بے نظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کرنے کے لئے کوئی وکیل نہیں مل رہا جو اس مقدمے کی پیروی کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دس ارب روپے ضلع گھوٹکی کی سالانہ انکم ہے۔ ضلع امیر ہے اور عوام غریب ہے اور احساس محرومی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پورے سندھ میں کوئی ایسی یونین کونسل دکھادیں جس کا کام مکمل ہو اس پارٹی کو کوئی حق نہیں کہ وہ حکمرانی کرے ۔میں سیاست اس لئے نہیں کرتا کہ ایم پی اے ایم این اے بن کر بیٹھ جائوں اور عوام کے مسائل حل نہ ہوں۔

میں ایسی کسی پارٹی میں شامل نہیں ہونگا۔ میرا سرمایہ آپ ہیں پیپلزپارٹی کی دس سالہ کارکردگی یہ ہے کہ صوبے کی عوام بھوکی پیاسی مر رہی ہے۔ آخر ہمارا قصور کیا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اب تبدیلی ضرور آئے گی۔ آپ ٹی وی پر دیکھتے ہونگے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے۔ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ پی ایس 18 پر شہر یار خان شر اور این اے 204 پر عبدالحق عرف میاں مٹھو کو واضع اکثریت سے کامیاب کرانا ہے۔

ہم سب برادریوں نے مل کر ایک معاہدہ کیا ہے اور سب سربراہ اس معاہدے پر عمل درآمد کرانے کے پابند ہونگے۔ اس موقع پر پی ایس 18 پی ٹی آئی کے امیدوار شہریار خان شر این اے 204 کے آزاد امیدوار میاں مٹھو نادر اکمل لغاری عبدالرحمن چاچڑ مولا بخش پہنور اور دوسروں نے خطاب کیا۔