ماہانہ 10 کروڑ روپے بھتہ کے عوض تین سے چار ارب کی مچھلیاں ضائع ہوتی ہیں، ٹرالنگ کو بند کرنا ہمارا اولین ترجیح ہے،حاصل خان بزنجو

اتوار 8 جولائی 2018 20:40

پسنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2018ء) نیشنل پارٹی کے سربراہ حاصل خان بزنجو نے کہا کہ پانچ سال کوششوں کے باوجود ہم غیر قانونی فشنگ اس لئے بند نہ کرسکے کہ گوادر کا ایم پی اے میر حمل کلمتی تھا۔ ماہانہ 10 کروڑ روپے بھتہ کے عوض تین سے چار ارب کا مچھلیاں ضائع ہوتے ہیں، ٹرالنگ کو بند کرنا ہمارا اولین ترجیح ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سید منورشاہ کی رہائش گاہ پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

عوامی اجتماع سے حلقہ این اے 272 سے آزاد امیدوار محمد اسلم بھوتانی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان جان محمد بلیدی،سابق سنیٹر اشوک کمار، حلقہ پی بی 51 سے نیشنل پارٹی کے صوبائی امیدوار میر اشرف حسین اور سید منور شاہ نے بھی خطاب کیا۔جبکہ اسٹیج سکریٹری کے فرائض سلام اللہ نے سرانجام دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے پسنی کے ذکری سیدوں سے اس لئے گلہ ہے کہ ذکری کمیونٹی کے لئے جتنا ترقیاتی کام نیشنل پارٹی نے کیا ہے کسی اور نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے زیارت شریف میں سات کروڑ روپیے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا۔ انہوں نے پسنی کے سیدوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس زمین کے مالک آپ لوگ ہیں اور ہزاروں لوگ آپ پر اعتماد کرتے ہیں۔ اگر آپ لوگ سید خدادا اور انکے فرزند سید منورشاہ کی طرح جرات مندانہ فیصلہ کرتے تو علاقے کے عوام کے لئے بہتر ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ کل جو لوگ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق میں تھے۔

آج یہی لوگ باپ میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرالنگ میرعبدالغفو کلمتی کے دور میں شروع ہوا۔ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حلقہ این اے 272 گوادر لسبیلہ سے آزاد امیدوار محمد اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ گوادر اور لسبیلہ بلوچستان کا ساحلی پٹی ہے۔ اگر عوام نے منتخب کیا تو بلوچستان کے ساحل کی ذمہ داری میری کاندھوں پر ہوگی۔ اور بلوچستان کے ساحل اور وسائل کا دفاع کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چائنا گوادر میں اربوں ڈالرز کا سرمایہ کاری اپنے مفاد کی خاطر کررہا ہے۔ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔ اگر منتخب ہوگیا تو دلائل کی بنیاد پر سی پیک سے گوادر اور لسبیلہ کے عوام کو جائز حقوق دلاؤں گا۔ بلڈنگ بنانے سے تعلیم اور صحت کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کے لئے استاتذہ اور ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپیے کے جاپانی ،اٹلی اور جرمن گرانٹ کے باوجود پسنی فش ہاربر بحال نہیں ہوا بلکہ آج بھی ماہی گیروں کے مسائل جوں کے توں ہیں۔

عوامی اجتماع سے خطاب کرتے حلقہ پی بی 51 گوادر سے نیشنل پارٹی کے امیدوار میر اشرف حسین نے کہا کہ اگر عوام نے منتخب کیا تو گجہ کے کاروبار ختم ہوگا۔ ضلع گوادر کے ماہی گیروں کی خوشحالی کا دور شروع ہوگا۔ہم کسی روحانی پیشوا کے خلاف بات نہیں کرتے انکے خلاف بات کرتے ہیں جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ اگر گوادر کے عوام تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو صوبائی اسمبلی کی نشست پر مجھے اور قومی اسمبلی کی نشست پر محمد اسلم بھوتانی کے حق میں اپنا فیصلہ دیں۔