دشتک کے علاقے میں انتخابی عملے کی سکیورٹی مامور اہلکاروں کی ٹیم پر حملہ ، ایک استاد اور3سپاہی سمیت 4افراد شہید ،

14زخمی ، الیکشن کے عمل کو متاثر کرنے کیلئے حملہ کیا گیا ،لیکن سیکورٹی فورسز نے ناکام بنا کر پولنگ عملے کو ان کے مقام تک پہنچایا ،آئی ایس پی آر

بدھ 25 جولائی 2018 21:37

دشتک کے علاقے میں انتخابی عملے کی سکیورٹی مامور اہلکاروں کی ٹیم پر ..
راولپنڈی /کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2018ء) بلوچستان کے علاقے پاک ایران سرحد کے قریب دشتک کے علاقے میں انتخابی عملے کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ایک استاد اور3سپاہی سمیت 4افراد شہید جبکہ 14زخمی ہوگئے ،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق گزشتہ رات قومی اسمبلی کے حلقے این اے 271 کے پولنگ عملے کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر پاک ایران سرحد کے قریب دشتک کے علاقے میں حملہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی کانوائے پر زمان مانٹین رینج کے علاقے میں الیکشن کے عمل کو متاثر کرنے کے لیے حملہ کیا گیا لیکن سیکورٹی فورسز نے حملے کو ناکام بنا کر پولنگ عملے کو ان کے مقام تک پہنچانا یقینی بنایا۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین اہلکار شہید ہوئے جن کی شناخت سپاہی عمران، سپاہی جہانزیب اور سپاہی اکمل کے ناموں سے ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حملے میں پولنگ ٹیم کے اسکول ٹیچر سیف اللہ بھی شہید ہوئے جب کہ 10 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق حملے کے 10 شدید زخمیوں کو کراچی منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ معمولی زخمیوں کو ڈی ایچ کیو تربت میں طبی امداد کے بعد دسچارج کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آج این اے 271 بلیدو میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔