
غزہ: بچے خوراک اور پانی کی تلاش میں ہلاک ہو رہے ہیں، ٹام فلیچر
یو این
جمعہ 26 ستمبر 2025
05:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 ستمبر 2025ء) غزہ شہر پر اسرائیل کے حملوں میں پناہ گزینوں کے خیموں، رہائشی عمارتوں اور تنصیبات سمیت ہر جگہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ شہر میں متعدد طبی مراکز اور کمیونٹی کچن بھی حملوں کی زد میں آئے ہیں۔
لوگوں کی بڑی تعداد جنوبی علاقوں کی جانب نقل مکانی کر رہی ہے جہاں رہن سہن کے حالات انتہائی مخدوش ہیں اور پناہ گزینوں کی بڑی تعداد ملبے کے ڈھیروں پر مقیم ہے۔
'اوچا' کے سربراہ ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ جنگ سے بچوں کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے جو سوتے، کھیلتے، خوراک اور پانی تلاش کرتے اور طبی امداد کے انتظار میں ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔
(جاری ہے)
بچوں کے لیے بدترین حالات
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹام فلیچر نے کہا کہ دو سال سے جاری جنگ میں یہ بچے بمباری کا نشانہ بنتے رہے، اپاہج ہوتے رہے، انہوں نے بھوک کا سامنا کیا، انہیں زندہ جلایا گیا، وہ اپنے گھروں کے ملبے تلے دفن ہو گئے، انہیں والدین سے جدا کر دیا گیا، وہ ملبے اور کوڑاکرکٹ کے ڈھیر سے خوراک ڈھونڈتے ہیں اور زخمی ہونے کی صورت میں بیہوش کیے بغیر ان کے ناکارہ اعضا قطع کیے جاتے ہیں۔
ٹام فلیچر نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں ہلاک و زخمی ہونے اور یرغمال بنائے گئے اسرائیلی بچوں کا تذکرہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے عبوری اقدامات کا نفاذ عمل میں آنا چاہیے جن کے تحت اسرائیل کے لیے غزہ بھر میں انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت دینا لازمی ہے۔
شمالی غزہ میں خوراک کی قلت
12 ستمبر کو زکم کراسنگ بند ہونے کے بعد سے شمالی غزہ میں کوئی امداد نہیں پہنچائی گئی۔
اس صورت حال میں امدادی ادارے جنوبی غزہ سے رسد لانے پر مجبور ہیں تاہم شاہراہ الراشد پر نقل مکانی کرنے والوں کے رش اور سلامتی کے خدشات کے باعث اس میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔غزہ میں دو کلوگرام روٹی اب 9 امریکی ڈالر سے زیادہ قیمت میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ 2025 کے اوائل میں اقوام متحدہ کی مدد سے چلنے والے تندوروں میں یہ صرف 30 سینٹ کے برابر قیمت میں دستیاب تھی۔
48 گھنٹے میں 51 ہلاکتیں
غزہ شہر میں فلسطینی مسلح گروہوں اور اسرائیلی افواج کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ 21 ستمبر کو فلسطینی گروہوں کی طرف سے اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے مطابق، 19 سے 20 ستمبر کے درمیان 48 گھنٹوں کے دوران غزہ شہر میں رہائشی عمارتوں پر 18 حملوں میں کم از کم 51 فلسطینی شہری ہلاک ہوئے۔
غزہ کے طبی حکام کے مطابق، 17 سے 24 ستمبر تک غزہ میں 357 فلسطینی ہلاک اور 1,463 زخمی ہوئے۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر 65,400 سے زیادہ شہری افراد ہلاک اور 167,160 زخمی ہو چکے ہیں۔
اوچا کے مطابق، امدادی سامان تک رسائی کی کوشش کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 27 مئی 2025 سے اب تک ایسے واقعات میں 2,531 افراد ہلاک اور 18,531 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں، 19 ستمبر تک غذائی قلت سے 440 اموات ہو چکی ہیں جن میں 147 بچے شامل ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
غزہ: بچے خوراک اور پانی کی تلاش میں ہلاک ہو رہے ہیں، ٹام فلیچر
-
مصنوعی ذہانت میں ’چور دروازہ‘ بند کرنے کے لیے یو این متحرک
-
جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ذہنی صحت مرکز بحث
-
فلسطینی عوام جنگجو نہیں جمہوری ریاست چاہتے ہیں، صدر محمود عباس
-
یمن میں ملیشیاؤں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد کے قیام کی اپیل
-
یوتھ ایکشن: نوجوان ابھی سے قائدانہ کردار میں مصروف، اینالینا بیئربوک
-
آذربائیجان نے جنگ جیتی اور امن بھی حاصل کیا، صدر الہام علیئو
-
ہیٹی میں سیاسی جمود جرائم پیشہ گروہوں کے لے فائدہ مند، صدر فرینک لارںٹ
-
لیبیا میں عوام کی شمولیت کے بغیر ہر سیاسی حل ناکام، محمد المنفی
-
گردشی قرضے کا مسئلہ حل ہوگیا، اب اگلا مرحلہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ہے
-
27 ستمبر کا تاریخی جلسہ ملک میں رائج ہائبرڈ نظام کے خاتمے کی بنیاد ثابت ہوگا
-
وفاقی حکومت آئی ایم ایف سے سیلاب کی تباہ کاریوں پر بات کرکے شرائط میں نظرثانی کرائے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.