Live Updates

کراچی،قومی اسمبلی کی90فیصد امیدوار وں کی ضمانت ضبط

امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی،جن میں بلاول بھٹوزرداری،فاروق ستار ،مصطفی کمال ، شاہی سید، مفتاح اسماعیل ،شہلا رضا،آفاق احمداوردیگرشامل ہیں

بدھ 1 اگست 2018 16:15

کراچی،قومی اسمبلی کی90فیصد امیدوار وں کی ضمانت ضبط
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2018ء) عام انتخابات 2018میں کراچی سے کئی بڑے سیاست دانوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ،وہ ہارے تو ہارے ضمانت بھی ضبط کروابیٹھے۔25جولائی کو ہونے والے الیکشن میں مجموعی طور پر کراچی سے 319 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی،جن میں بلاول بھٹوزرداری،فاروق ستار ،مصطفی کمال ، شاہی سید، مفتاح اسماعیل ،شہلا رضا اور آفاق احمد بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے والی کوئی جماعت ایسی نہیں جس کے ارکان کی ضمانت ضبط نہ ہوئی ہو جبکہ تین جماعتوں کے تمام امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں جن میں پی ایس پی ، اے این پی اور ایم ایم اے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق شہر قائد سے جن امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی ،ان میں علی رضا عابدی ، معراج الہدی صدیقی ، سلیم ضیاء،رئوف صدیقی ، فوزیہ قصوری ،گلوکار جواد احمد ، ثروت اعجاز قادری ، ڈاکٹر صغیر احمد کا نام بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ضمانت ضبط کرانے والوں میں اپنا اولین الیکشن لڑنے والے بلاول بھٹوزرداری بھی شامل ہیں ،ان کی لیاری کے حلقہ این 246 سے ضمانت ضبط ہوئی ہے۔ایم کیو ایم پر بھی وار الٹا پڑگیا پہلی بار16امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی،ڈاکٹر فاروق ستار دونوں حلقوں سے ضمانت نہیں بچاسکے ۔عمران خان کیخلاف الیکشن لڑنے والے علی رضا عابدی بھی ضمانت ضبط کرابیٹھے،بلاول بھٹوزرداری سمیت پیپلز پارٹی کے 17 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی۔

کراچی سے صرف 27 امیدوار ضمانت بچاسکے،جن مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا نام بھی شامل ہے ۔ضمانت بچانے کیلئے ڈالے گئے ووٹوں کا ایک چوتھائی حاصل کرنا ضروری ہے،قومی اسمبلی کیلئے امیدوار کو 30ہزار روپے بطور زر ضمانت جمع کرانا ہوتے ہیں جو ایک چوتھائی ووٹ لینے والوں کو واپس کردیا جاتا ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات