مقبوضہ کشمیر، دفعہ 35۔اے کو منسوخ کرنے کے بھارتی منصوبے کیخلاف مظاہرے،

بھارتی فوج کی فائرنگ سے شوپیاں میں دو نوجوان زخمی کشمیری دفعہ 35۔اے کی حفاطت کیلئے اپنی جانیں قربان کریں گے، یاسین ملک

جمعہ 10 اگست 2018 18:22

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میںدفعہ 35۔ اے کو منسوخ کرنے کے مذموم بھارتی منصوبے کے خلاف سرینگر اور دیگر علاقوں میں زبردست مظاہرے کیے گئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر کے علاقے لالچوک میں ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ محمد یاسین ملک نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ی دفعہ 35۔

اے کی تحفظ کے لیے اپنی زندگیاں قربان کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ قیادت مذکورہ فعہ کی حفاظت کے لیے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ مشاورت کے بعدایک مربوط پرپروگرام کا اعلان کرے گی۔ یاسین ملک نے کہا کہ اگر یہ دفعہ ختم کی گئی تو کشمیری اپنی سرزمین سے اسی طرح سے بے دخل ہوجائیں جس طرح سے اسرائیل نے فلسطینیوں کو کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کو مذموم بھارتی منصوبے کے خلاف ایک بڑی احتجاجی تحریک کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ سرینگر ہی کے علاقے نوہٹہ میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں نے جامع مسجد سے ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے کشمیر اور کشمیریوں کے خلاف مذموم بھارتی منصوبوںکے خلاف نعرے لگائے۔ نوہٹہ کی تاریخی جامع مسجد کے باہر تعینات بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ریلی کے شرکا ء کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے بعد کشمیری نوجوانوں اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں جنکا سلسلہ آخری اطلاعات تک جاری تھا۔

دریں اثنا ضلع شوپیاں کے علاقے ٹنگ ونی میں بھارتی فوج کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے خلاف لوگ احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ قابض بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں اور پیلٹ چلائے جس کے نتیجے میں دو نوجوان زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کا نام فیاض احمد پڈرو بتایا جارہا ہے۔ زخمی نوجوانون کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ آخری اطلاعات کے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا۔