نومنتخب سندھ اسمبلی کے ارکان کی آغا سراج درانی اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر ریحانہ لغاری کی کامیابی پر مبارکباد

جمعرات 16 اگست 2018 00:20

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) نومنتخب سندھ اسمبلی کے ارکان نے ایوان میں جمہوری روایات کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کے انعقاد اور اس کے نتیجے میں اسپیکر کے منصب پر آغا سراج درانی کی اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر ریحانہ لغاری کی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایوان کے سربراہ کے طور پر یہ دونوں شخصیات جمہوری اور پارلیمانی روایات کے استحکام اور فروغ کے لئے کام کریں گی۔

نامزد وزیر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ سندھ اسمبلی میں پہلی بار ہوا کہ اسپیکر کے منصب پرآغا سراج درانی مسلسل دوسری بار منتخب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین کے مطابق چلنا ہے ،محمد حسین پانچویں بار منتخب ہوئے دیگر سینئر ممبر بھی کئی بار منتخب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ دور بھی تھا کہ جب اپوزیشن کی ایک بھی قرارداد منظور نہیں کیجاتی تھی ۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ حلف کے موقع پر گیلریز میں ہمیشہ نعرے لگتے ہیں اسپیکر کی چیئر کا تقدس ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار نے ماضی کی غلطیاں تسلیم کرلیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ووٹرز کا ہم پر حق ہے صوبے کی بہبود کے لئے مل کر کام کریں۔ نومنتخب اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ میںاللہ تعالی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے عزت دی۔انہوں نے کہا کہ 13ا اگست کو کئی لوگ بغیر پاسز کے اسمبلی میں آگئے ،خوشی کے موقع ہر ایسا ہوتا ہے تاہم اسکے باوجود انکوائری کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلط الفاظ سے گریز کرنا چاہئیے ۔اسپیکر نے کہا کہ وہ شہلا رضا کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے بہت احسن طریقے سے فرائض انجام دیئے۔آغاسراج نے کہاکہ پانچ سال میں نے سخت قوانین پر عمل نہیں کیا گیا،ایوان کو چلانے میں نثار کھوڑو نے ہمیشہ رہنمائی کی محمد حسین بھی میرے پرانے دوست ہیں ،میں نے دوستوں سے سیکھا ہے ،اس ایوان کی تاریخ ہے یہ ہمارے لئے اعزاز ہے ،یہاں بانی پاکستان نے حلف لیا ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے پرانے ایوان میں بھی اجلاس کرنے کی روایت قائم رکھیں گے ،نئے ارکان کو سکھانا اور ان سے سیکھنا بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خرم شیرزمان میرا چھوٹا بھائی ہے میں نے اسے کئی مرتبہ گھر پر کھانے پر دعوت دی مگر یہ نہیں آئے حالانکہ میں نے انہیں یقین دلایا کہ کھانے میں کچھ مکس نہیں کرونگا۔ ایوان میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے چنائو کے بعداپنے خیرمقدمی کلمات میں پیپلز پارٹی کے رکن سید سردار شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی شہدا کی قربانیوں کی بدولت سندھ سے کامیاب ہوئی ہے اور ہماری جماعت نے بیرونی واندرونی قوتوں کابھر پور طریقے سے مقابلہ کیا۔

جمہوریت کا سفرآئندہ بھی یونہی رواں دواں رہیگا، ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے امید ظاہر کی کہ نو منتخب اسپیکر ڈپٹی اسپیکر ایوان کو بہتر انداز میں چلائینگے۔ انہوں نے کہا کہ میںآغاسراج اور ریحانہ لغاری کو مبارکباد دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اسپیکر ڈپٹی اسپیکر پارٹی پالیسی اور سیاسی نظریئے سے بالا ہوکر ایوان کو چلائینگے ۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کی آواز کو نہیں دبایا گیا تو پھراحتجاج بھی نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 13 اگست کو حلف برداری کی تقریب تھی تاہم مہمانوں کی گیلریزمیں جس طرح نعرے بازی ہوئی وہ افسوسناک تھی اور اس سے ہاوس کا تقدس پامال ہوا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ حلف برداری نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کا کنونشن ہ ہورہاہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے کو آرڈینٹرز تک کو اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر گاڑی سے اتار دیا گیامگر آج گیلری میں پھر نعرے بازی ہوئی انہیں پاسز کیسے جاری ہوگئی ایسا تو نہیں کہ ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جی ڈی اے کے رکن اسمبلی شہریار مہرنے کہا کہ وہ نو منتخب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور انہیں امید کہ ایوان میںاپوزیشن کے بزنس کو بھی لیا جائے گا اور ایوان میںتمام ممبرز کو برابر حق دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا منتخب ہونا ہمارے شہرشکارپور کے لئے بھی اعزاز ہے۔ایوان میںنعرے بازی کے بجائے مثبت کردار ادا کیا جائے۔

ایوان میںبے نظیر بھٹو کے نعرے تو لگائے جاتے ہیں مگر انکی تعلیمات پر عمل نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں لکھا ہے کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے نامزد کیا جائے گا مگر پیپلزپارٹی نے اسے فراموش کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن سے نہیں لگایا،ہماری آپ سے گزارش ہے کہ سیشن منصفانہ انداز میںچلائیں پہلے اس ایوان میں ہم صرف تین تھے لیکن اب ہم تیس ہیں ،عوام کے مسائل پر آواز بلند کرتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے امید کرتے ہیں عوامی مسائل حل کرے گی ۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ نئے ممبرز کے لیے کوئی ٹریننگ سیشن ہونا چاہئے ۔ خرم شیر زمان نے شکوہ کیا کہ مگزشتہ پانچ سال میں سوالات جمع کرواتا رہا لیکن وزراء نے جو جواب دیے اس پر کبھی عمل نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی حلیم عادل شیخ رکن نے کہا کہ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ جمہوری انداز میں اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کا چناو کا مرحلہ مکمل ہوا،امید ہے حکومت ہماری تنقید کو ہمارا حق سمجھے ،ہم تنقید برائے تنقید نہیں کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ایوان چاہتے ہیں کہ عدلیہ کو لوگوں کو پینے کے صاف پانی کے لئے کمیشن نہ بنانا پڑے ،ہم عوام کے تمام مسائل یہیں سے حل کریں۔جی ڈی اے کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ سندھ کے عوام نے چھ بجے تک ہمیں ووٹ دیا اور بھر پور سپورٹ کی لیکن شام چھ بجے کے بعد جن فرشتوں نے ووٹ دیا انکوسلام ہے۔انہوں نے پی پی ارکان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو اپنے حلقوں میں نہیں جاپارہے تھے۔

انہوں نے نئی سندھ حکومت سے کہااپوزیشن کوساتھ لیکر چلیں۔نصرت سحر عباسی نے پہلے ہی روز پیپلزپارٹی کو خبردار کردیاکہ اگرکسی نے ذاتی حملہ کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن کی طرف سے بھی بھرپور جواب آئیگا تاہم اپوزیشن کی طرف سے پہل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قانونی فرائض سے صرف نظر کیا تو اپوزیشن جواب طلبی کرے گی جی ڈی اے کے رکن حسنین مرزا نے کہا کہ میں اب تک پریشان ہوں کہ شام چھ بجے کے بعد بڑے بڑے لوگ کس طرح ہار گئی پیپلز پارٹی کے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پچھلی اسمبلی میں اپوزیشن کو انکا جائز حق دیااپوزیشن کے کئی بلز اور دئگر قانون سازی منظور کی گئیں۔

پیپلز پارٹی کی سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ ہرعورت کی عزت نفس بھی اتنی ہوتی ہے جتنی مرد کی ہوتی ہے ،مقدس ایوان میں صنفی امتیاز نہیں برتا جانا چاہئیے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا اعزاز ہے کہ ایک مرتبہ پھرخاتون کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کرایا۔ایم ایم اے کے سید عبدالرشید نے کہا کہ اگر حلف کے تقاضوں کو پورا کردیں تو مشکلات اور شکوے ختم ہوجائینگے ،امید ہے کہ ہم تمام حلف کی پاسداری کرینگے ۔

نومنتخب ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ میں اپنی قیادت کی شکر گزار ہوں جس نے ایک ادنی کارکن پر اعتماد کیا ،میں قیادت کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کرونگی۔انہوں نے کہا کہ ایوان سے وعدہ کرتی ہوں کہ اپنی بھرپور صلاحیتیوں کو بروئے کار لاونگی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی مخالفت برائے مخالفت کے بجائے مثبت انداز میں ایوان کی سرگرمیوں میں حصہ لے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر پارٹی کا قرض ہے میرے آبائی علاقے سجاول کے عوام بھی پیپلزپارٹی قیادت کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے مشکل حالات میں بہتر انداز میں ایوان چلانے پر شہلا رضا کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے انتخانی عمل میں ایک بڑا دلچسپ معاملہ ہوا پہلے ہی دن حکومتی بینچوں کے ووٹوں میں گھپلا کیسے ہوگیا،دو ووٹ اسپیکر صاحب کے کیسے کم ہوگئی لگتا ہے یہاں پر بھی فارم پینتالیس نہیں ملا۔