Live Updates

مشرف ٹیم کاانتخاب پی ٹی آئی کارکنان سے زیادتی،احسن اقبال

مشرف ٹیم میں نئے پاکستان کے خواب کو پہلے ہی گرہن لگ گیا،تقریرمیں سی پیک، توانائی کا ایجنڈا اورانتہائی پسندی کے خاتمے کا کوئی ذکرنہیں کیا،حیرت ہوئی وزیراعظم کووفاق اور صوبوں کے اختیارات کا ہی علم نہیں۔ن لیگی مرکزی رہنماء احسن اقبال کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 اگست 2018 18:16

مشرف ٹیم کاانتخاب پی ٹی آئی کارکنان سے زیادتی،احسن اقبال
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 اگست 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے مشرف ٹیم کی نگرانی میں ستارے توڑنے کا وعدہ کیاپاکستان کے خواب کو پورا ہونے سے پہلے ہی گرہن لگ گیا، سی پیک، توانائی کا ایجنڈا ور انتہائی پسندی کے خاتمے کا کوئی ذکر نہیں کیا، حیرت ہوئی وزیراعظم کووفاق اور صوبوں کے اختیارات کا علم نہیں۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے پہلے خطاب پراپنے ردعمل میں کہا کہ وزیراعظم کا خطاب سن کرحیرت ہوئی، کہ وزیراعظم کووفاق اور صوبوں کے اختیارات کا علم نہیں ہے۔ہمارے پاس ایسے وزیراعظم ہیں جنہوں نے کسی ایک بلدیاتی ادارہ بھی نہیں چلایا۔ انہوں نے جوخطاب کیا ساری وہی باتیں تھیں جوہرسیاسی جماعت کے منشور میں ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے منشور کے حوالے سے کسی بات کوواضح نہیں کیا گیا۔

عمران خان نے قوم نے توقعات کو بڑا اونچا کردیا ہے۔ایجنڈا اور ٹیم اہم ہوتے ہیں۔قوم کوستارے توڑ کردینے کا وعدہ کیا ہے۔لیکن اس کام کیلئے انہوں نے جنرل مشرف کے رفقاء کی ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔اب یہ کہا جاسکتا ہے کہ نئے پاکستان کے خواب کو پورا ہونے سے پہلے ہی گرہن لگ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انرجی اور پاور سیکٹر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، وہ کس طرح توانائی پروگرام کویقینی بنائیں گے۔

دوسرا بڑ امسئلہ جو دہشتگردی کا مسئلہ ہے اور انتہاء پسندی کا مسئلہ ہے۔ ہم نے دہشتگردی کوتوختم کردیا ہے۔لیکن انتہاء پسندی ابھی بھی ہے جس کوختم کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے لیے عزم کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وزیرداخلہ کا عہدہ خالی رکھا گیا ہے۔ پاکستان کوفل ٹائم وزیرداخلہ کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کسی بھی ادارے کا انچارج بن سکتا ہے لیکن یہ کوئی دلیل نہیں ہے کہ وزارت داخلہ کوپاس رکھیں گے۔

11ہزار میگاواٹ بجلی ہم نے سسٹم میں شامل کی ہے ہم سننا چاہتے تھے کہ عمران خان مزید کتنی بجلی سسٹم میں شامل کریں گے۔اگر ہم نے اس کیلئے کوئی ٹھوس روڈمیپ نہ بنایا توہم پھر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شکار ہوجائیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کیلئے ہماری حکومت نے کاغذ کے ٹکرے سے لیکر اربوں کی سرمایہ کاری تک بھرپور کوشش کی ۔پانچ سالوں میں سی پیک کے منصوبوں کوکھڑا کیا اور نئے منصوبے ابھی جو کہ 10ہزار میگاواٹ انرجی کے ہیں ، ان کا کیا مستقبل ہے؟سی پیک میں کے پی، بلوچستان ، فاٹا ، گلگت سمیت دیگر علاقوں کوشامل کیا گیا ہے۔

سی پیک کونظر انداز کرنا وسوسوں کوجنم دیتا ہے۔اگرکسی ہائی سکول کے بچے کوبھی وزیراعظم لگا دیا جائے۔تووہ بھی اس کی اہمیت کوسمجھ جائے گا۔ دشمن لابیاں سی پیک کیخلاف متحرک ہوگئی ہیں۔ من گھڑت پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ سی پیک کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ ملک قرضوں تلے دب گیا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم سے امید ہے کہ وہ وعدوں کوپورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان اور نمائندوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے جو ان کے ساتھ نئے پاکستان کے سفر میں ان کے ساتھ تھے۔لیکن اب مشرف کی ٹیم بنا دی گئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات