کشمیری سیاسی نظر بندوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا اور تشدد کا نشانہ بنانا بھارتی جمہوریت پر ایک بڑاسوالیہ نشان ہے، مشترکہ حریت قیادت

جمعرات 13 ستمبر 2018 12:26

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے اور انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشترکہ قیادت نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے کی جیلوں اور مختلف بھارتی ریاستوں کی جیلوںمیں نظر بند کشمیریوں کو طبی اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کے ساتھ سخت جسمانی اور ذہنی ایذیتوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل کے مہذب معاشرے میں سیاسی نظر بندوں کو تشدد، گالی گلوچ، تعصب اور نفرت کا نشانہ بنانے کے علاوہ بنیادی ضروریات زندگی سے محروم رکھا انتہائی قابل مذمت ہے اور بھارتی جمہوریت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جھوٹے او ر بے بنیاد ی مقدمات میں نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ظہور احمد وٹالی، محمداسلم وانی، شاہد یوسف اورشکیل احمد کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور ان کی کردار کشی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے نظر بند رہنمائوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کئے جاسکتے۔

انہوںنے کہا کہ فاشسٹ بھارتی حکمران نظر بند رہنمائوں کے ساتھ امتیازی اور ناروا سلوک روا رکھ کر ان کی زندگیوں کو خطرات سے دوچار کررہی ہیں۔ مشترکہ قیادت نے تہاڑ جیل میں نظر بندحریت رہنما سمیت دیگر جیلوں میں نظر بند ڈاکٹر غلام محمد بٹ، مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، نذیر احمد شیخ، مظفر احمد ڈار، طارق احمد ڈار، منظور احمد، عبدالغنی بٹ، محمد یوسف فلاحی، محمد یوسف میر، سرجان برکاتی، مشتاق الاسلام، غلام محمد خان سوپوری، فاروق توحیدی، شیخ محمد رمضان، اسداللہ پرے، عمر عادل ڈار، بشیر احمد قریشی، حکیم شوکت، سراج الدین، عبدالرشید مغلو اور دیگر کے صبرو استقلال کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں ۔

انہوں نیمقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے تحفظ میں بھارتی ناکامی پر اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی ہائی کمشنر Michelle Bacheletکے بیان کا خیر مقدم کیا۔