Live Updates

بتایا جائے آئی ایم ایف کی کونسی شرائط مانی گئی ہیں ،ْپاکستان پیپلز پارٹی کا مطالبہ

حکومت نے 50دن میں 50یوٹرن لئے ہیں ،ْ اقتصادی بحران کو بدترین اقتصادی بحران بنا دیا گیاہے ،ْ غلط پالیسیوں سے معیشت تباہ ہوری ہے ،بھارت کومذاکرات کی دعوت دیکر پاکستان کا مذاق اڑایا گیا ،ْحکومت پارلیمنٹ کو کنٹینر سمجھنا بند کرے ،ْن لیگ کے احتجاجی پارلیمانی سیشن میں پیپلز پارٹی شرکت کرے گی ،ْشیری رحمن کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 10 اکتوبر 2018 22:26

بتایا جائے آئی ایم ایف کی کونسی شرائط مانی گئی ہیں ،ْپاکستان پیپلز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہاہے کہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کی کونسی شرائط مانی گئی ہیں ،ْحکومت نے 50دن میں 50یوٹرن لئے ہیں ،ْ اقتصادی بحران کو بدترین اقتصادی بحران بنا دیا گیاہے ،ْ غلط پالیسیوں سے معیشت تباہ ہوری ہے ،بھارت کومذاکرات کی دعوت دیکر پاکستان کا مذاق اڑایا گیا ،ْحکومت پارلیمنٹ کو کنٹینر سمجھنا بند کرے ،ْن لیگ کے احتجاجی پارلیمانی سیشن میں پیپلز پارٹی شرکت کرے گی۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ حکومت پاکستان کے عوام کے ساتھ مسلسل غلط بیانی کررہی ہے ، اقتصادی بحران کو بدترین معاشی بحران بنادیا گیاہے ، حکومت بتائے کہ وہ وعدے کدھر ہیں جو عوام کے ساتھ کئے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 50دن میں 50یوٹرن لئے ہیں ، اب ہم کوبتائیں کہ ہم نیا پاکستان کہاں ڈھونڈیں ۔انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت مسلم لیگ ن کا بجٹ لے کر آئی ہے ، عمران خان نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کاوعدہ کیا تھا، ، اب بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کی کونسی شرائط مانی گئی ہیں ، عوام پر گیس ، پٹرول اور سی این جی کا بم گرادیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا ، حکومت پارلیمنٹ کو کنٹینر سمجھنا بند کرے ۔ شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے معیشت تباہ رہی ہے ، نئے پاکستان کے وعدے ہم نے نہیں کئے تھے ۔ حکومت نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دیکر پاکستان کا مذاق اڑایا ، کہا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات مثبت رہی ہے لیکن مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا بلکہ مشترکہ اعلامیہ پومپیو کے بھارت جانے کے بعد جاری ہوا ۔

انہوںنے کہاکہ چین ہمارا دوست ملک ہے ،ْ سی پیک منصوبوں میں پاکستانیو ںکے روزگار کے تحفظ اور شرح کے لئے بل پارلیمنٹ میںلا رہی ہوں ۔انہوڈںنے کہاکہ پاکستان میں سعودی عرب سمیت کوئی بھی ملک سرمایہ کاری کرسکتا ہے ،ْحکومت کو سی پیک پر نظر ثانی کی بات پبلک نہیں کرنا چاہئے تھی، سی پیک پر نظر ثانی کی بات چینی حکومت سے طے کرنا چاہئے تھی، سی پیک میں چینی پرائیویٹ سیکٹر سرمایہ کاری کررہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنے پر تالیاں بجا رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ن لیگ کے احتجاجی پارلیمانی سیشن میں پیپلز پارٹی شرکت کرے گی ،ْ پی پی پی کے اسلام آباد میں موجود اراکین پارلیمنٹ اس سیشن میں شریک ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا اس وقت کساد بازاری کا شکار ہے پیپلز پارٹی نے بھی جب اقتدار سنبھالا تھا اسوقت معاشی حالات انتہائی مخدوش تھے اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالا۔

جبکہ عمران خان نے 20سالوں میں یہ تیاری کی ملک کو مشکلات سے نکالنے کی بجائے مزید مشکلات میں ڈال دیاہے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانا تھا تو قوم کو کیوںجھانسے میں ڈالا چندے سے کشکول پر آنے میں چند دن ہی لگے موجودہ حکومت کو بھینسیں فروخت کر کے پوری دنیا میں مذاق اڑایا گیا۔انہوںنے کہاکہ سابقہ حکومتوں میں لوگ کاروں ،ْ موجودہ وزیر اعظم ہیلی کاپٹر پر آجا رہے ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات