ٓزاد کشمیر کے سات بڑے منصوبوں کو وفاقی بجٹ سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے ، چوہدری محمد یاسین

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2018ء) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین نے وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد کشمیر کے سات بڑے منصوبوں کو وفاقی بجٹ سے ڈراپ کرنے کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور ان منصوبوں پر فوری کام شروع کر واہیں وہ آج یہاں مختلف وفود سیگفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر وزیراعظم پاکستان سے رابطہ کر کے ان منصوبوں کی بحالی کے لہیے اقدامات اٹھائیں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں کو ڈراپ کرنا حکومت پاکستان کے لہئے کوئی سود مند سودا نہیں کشمیری عوام استحکام پاکستان کی خاطر بڑی سے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں اور آہندہ بھی دیتے رہیں گے کشمیر یوں نے از خود آپنی قسمت کا فیصلہ پاکستان کے ساتھ کر دیا تھا کیونکہ ہماری منزل پاکستان ہے پاکستان کے حکمرانوں کو آزاد کشمیر کی تعمیر وترقی میں فراخدلانہ کردار ادا کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اس سلسلہ میں غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں اتنی بڑی پارلیمانی کے باوجود ایک ضمنی الیکشن کو جیتنے کے لیے ہجیرہ کے گلی کوچوں میں پھرنے کے بجائے انکو ان منصوبوں کی بحالی کے لہیے فوری اقدامات اٹھانے چاہیے تھے اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت آپنی نااہلی کے باعث نظام حکومت چلانے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی اتنے اہم منصوبے ڈراپ ہو جاہیں اور وزیر اعظم کو کسی قسم کی کوئی پرواہ ہی نہیں