مقبوضہ کشمیر : بھارتی فورسز اہلکاروںکا سرینگر میں آپریشن کے دوران صحافیوں پر سخت تشدد، متعدد زخمی

’’کشمیر پریس کلب ‘‘ کی مذمت، قابض انتظامیہ سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل

بدھ 17 اکتوبر 2018 11:53

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سرینگر میں میڈیا رپورٹروں اور فوٹو جرنلسٹوں کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران سخت تشدد کا نشانہ بنایا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز اہلکاروں نے سرینگر میں قائم مختلف خبر رساں اداروں سے وابستہ رپورٹروں اور فوٹو جرنلسٹوں کو سرینگر کے علاقے فتح کدل میں اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ قابض فورسز کی طرف علاقے میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے تھے۔

تشدد کا نشانہ بننے والے ایک فوٹو جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ سپیشل ٹاسک فورس، سپیشل آپریشنز گروب کے ہلکاروں نے ڈنڈوں اور مکوں کے ذریعے ان پر سخت تشدد کیاجس کے نتیجے میں متعدد فوٹو جرنلسٹ زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

’’ کشمیر فوٹو گرفرز ایسوسی ایشن ‘‘کے نائب صدر نے سرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی روزنامے ’’کشمیر لائف ‘‘ کو بتایا کہ انہیں چار پولیس اہلکاروں نے ڈنڈوں سے پیٹااور وہ مشکل سے اپنا کیمرہ محفوظ رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔

دریں اثنا’’کشمیر پریس کلب ‘‘نے بھارتی فورسز کی طرف سے رپورٹروں اور فوٹو جرنلسٹوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے قابض انتظامیہ سے بہیمانہ کارروائی کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے فتح کدل میں تلاشی آپریشن کے دوران تین نوجوان شہید کر دیے۔