قندھار اور ہلمند میں پیش آنے والے واقعات افسوسناک ہیں ،

اصغرخان اچکزئی پرتشدد واقعات میں بے گناہ پشتونوںکا خون بہایا جارہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، پارلیمانی لیڈر

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 22:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس میں صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے شفاف طرز حکمرانی کو یقینی بنانے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے اس بات کی ضرورت پر زور دیاگیا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے وسائل پر کٹ لگانے کی بجائے ان وسائل میں مزید اضافہ کیا جائے ، اٹھارہویں ترمیم کی بدولت صوبوں کو خودمختاری ملی ہے آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوششیں ناکام بنائی جائیں گی ، قندھار اور ہلمند میں پیش آنے والے واقعات افسوسناک ہیں پرتشدد واقعات میں بے گناہ پشتونوںکا خون بہایا جارہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، اجلاس میں انٹرا پارٹی انتخابات کے لئے الیکشن کمیٹی اور الیکشن ٹریبونل کی تشکیل ، قندھار اور ہلمند کے شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ، شہداء کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس ہفتے کے روز پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال ، صوبائی مسائل ، خطے کے حالات ، تنظیمی امور سے متعلق غوروخوض کیا گیا اور صوبائی انٹر ا پارٹی الیکشن کے لئے مختلف امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں قندھار اور ہلمند میں پیش آنے والے حالیہ پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کی ضرورت پر زور دیاگیا کہ پرامن ، جمہوری اور مترقی افغانستان کے لئے کوششیں کی جائیں جنرل عبدالرازق اور قہرمان عبدالجبار سمیت دیگر افراد کی شہادت اور پیش آنے والے پرتشدد واقعات نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لئے سوالیہ نشان ہے پرتشدد واقعات کوئٹہ اور پشاور میںہو ںیا پھر قندھار اور کابل میں ان میں بے گناہ پشتون عوام کا خون بہہ رہا ہے اور یہ خونریزی پورے خطے کی ترقی اور امن و استحکام پر کاری ضرب ہے۔

اجلاس میں اس بات پر تشویش کااظہار کیا گیا کہ این ایف سی ایوارڈمیں صوبوں کا حصہ بڑھانے کی بجائے اس پر کٹ لگانے کی باتیں ہورہی ہیں حالانکہ اب بھی چھوٹے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ میں کم حصہ ملنے پر تحفظات ہیں اٹھارہویں ترمیم کی بدولت صوبوں کو جوخودمختاری ملی وہ خوش آئند ہے مگر ایسا لگ رہاہے کہ بعض قوتیں اس آئینی ترمیم کو رول بیک کرنا چاہتی ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ 25جولائی کے عام انتخابات میں ایک منظم سازش کے ذریعے عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ دھاندلی کی گئی اور پارٹی قیادت کو پارلیمنٹ سے باہر رکھا گیا بدقسمتی سے ملک میں روز اول سے جمہوریت کی جڑیں کاٹنے کی سازشیں ہوتی رہیں آج بھی جمہوری استحکام اور جمہوریت کی بالادستی پر سوالاٹ اٹھ رہے ہیں وفاقی حکومت نے جو وعدے کئے تھے انہیں پس پشت ڈال کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جارہی ہے وزیراعظم ہائوس کی گاڑیاں اور گائے بھینسیں نیلام کرنے سے معاشی بحران حل نہیں ہوسکتا نہ ہی یہ مسئلے کا کل وقتی حل ہے غریب عوام پہلے سے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں حکومت ان پر مزید بوجھ لاد رہی ہے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے ڈالر اونچی اڑان اڑ رہا ہے اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی آرہی ہے۔

اجلاس میںحالیہ ہفتوں پشین ، قلعہ سیف اللہ اور دیگر علاقوں میں پیش آنے والے واقعات کی مذمت کی گئی اور اس بات کی ضرورت پر زور دیا گیا کہ عوام کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرنے اور حالات کو بہتر بنانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے فیصلے کئے جائیں اور اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس میں اس عزم کااعادہ کیا گیا کہ پارٹی صوبائی حکومت کا حصہ رہتے ہوئے عوام کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کے لئے اپنا فعال اورمتحرک کردار ادا کرے گی حالیہ انتخابات کے بعد صوبے میں پارٹی کو جو کامیابی ملی اور کوئٹہ سمیت پورے صوبے کے عوام نے پارٹی پر جس اعتماد کااظہار کیا اس پر پورا اترتے ہوئے پارٹی قیادت عوام کو مایوس نہیں کرے گی پارٹی عوامی مسائل کے حل کے لئے اقتدار میں آئی ہے اور عوام کی امیدوںپر پورا ترتے ہوئے جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس میں تمام اضلاع کی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی گئی جبکہ اجلاس میں اتفاق رائے سے پانچ رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی کمیٹی میں نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی ، عبدالجبار کاکڑ ، عبدالغفار افغان ، عبدالباری کاکڑ اور ولی داد میانی شامل ہیں جبکہ اجلاس میں کمانڈر خدائیداد ، صاحب جان کاکڑ اور عبدلمالک پانیزئی پر مشتمل صوبائی الیکشن ٹریبونل بھی تشکیل دیا گیا۔

بعدازاں صوبائی الیکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہواجس میں اراکین نے نوابزادہ ارباب عمرفاروق کاسی کو چیئر مین اور عبدالباری کاکڑ کو سیکرٹری منتخب کیا۔ دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کی پانچ رکنی الیکشن کمیٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس چیئر مین ارباب عمر فاروق کاسی کی زیر صدارت کل بروز پیر صبح دس بجے ارباب ہائوس کوئٹہ میں طلب کیا گیا ہے۔