دنیا میں تقریباً ایک ارب افراد جس میں 93 ملین بچے بھی شامل ہیں کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہیں،مقررین

بدھ 12 دسمبر 2018 22:18

دنیا میں تقریباً ایک ارب افراد جس میں 93 ملین بچے بھی شامل ہیں کسی نہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) دنیا میں تقریباً ایک ارب افراد جس میں 93 ملین بچے بھی شامل ہیں کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہیں۔معاشرے میں ان افراد کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں اور معذوری کے سبب ان افراد کا عام لوگوں کی طرح چلنے پھرنے اور کام کرنے کی صلاحیتوں کی کمی کے سبب یہ معاشرے میں عدم توجہی کا شکار رہتے ہیں۔

معذوروں کو مفید شہری بنانے کے لئے ریاست،صوبے اور پارلیمنٹ سمیت ہم سب کی مشترکہ کاوشیںناگزیرہے۔ معذور بچوں کو مفید شہری بنانے کے لئے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔خصوصی تعلیم اور تربیت،قدرتی طور پر جسمانی اور ذہنی معذور افراد کا بنیادی حق ہے اور اظہار ہمدردی کے بجائے عملی توجہ اور اپنائیت کے ذریعے انھیں معاشرے کا ایک سُود مند اور فعال فرد بنایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے معاشرے کی ایک چھوٹی سی کاوش اِن خصوصی بچوں کی مخفی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے میں سُود مند ثابت ہو سکتی ہے۔بہتر تربیّت،خصوصی توجہ اور حوصلہ افزائی کے ذریعے ذہنی اور جسمانی طور پر کمزورافراد بھی معاشرے کی ترقی میں اپناکردار اداکرسکتے ہیں۔معاشرے میں احساس پیدا کرنے اور رویئے بدلنے کے لئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا،والدین جو ابتدائی طور پر بچوں کی معذوری کو معاشرے سے چھپاتے ہیں انھیں ایسا کرنے سے گریز کرنا ہوگاتب ہی ہم ایک صحت مند معاشرے کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے جامعہ کراچی کے شعبہ خصوصی تعلیم کے زیر اہتمام جامعہ کراچی کے کلیہ فنون وسماجی علوم کی سماعت گاہ میں منعقدہ دوسری قومی کانفرنس بعنوان: ’’خصوصی تعلیم میں تحقیق کی نئی پیشرفت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں رئیس کلیہ تعلیم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر ناصرسلمان،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز ملیر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ سجاد،ڈائریکٹر خصوصی تعلیم کوئٹہ بلوچستان جمعہ خان درانی،چیئر پرسن شعبہ خصوصی تعلیم جامعہ کراچی ڈاکٹر حمیرا عزیز ،چیئر مین پاکستان ڈس ایبل فائونڈیشن پروفیسر شاہد احمد میمن،ڈائریکٹر خصوصی تعلیم کمپلیکس ،کوئٹہ بلوچستان روبینہ شاہین، یوسف مغل اور حسن ترمذی شامل ہیں۔

پاکستان ڈس ایبل فائونڈیشن کے چیئر مین پروفیسر شاہد احمد میمن نے کہا کہ نیشنل پالیسی 2002 ء اور یونائیٹڈ نیشن کنونشن برائے معذور افراد2006 ء کی پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے شعبہ خصوصی تعلیم ہنرمند معذور افراد پر توجہ مرکوزرکھے ہوئے ہیں اور ان کومعاشرے میں ایک کارآمد فرد کے طور پر پیش کرنے کے لئے کوشاں ہے جو لائق تحسین ہے۔ڈائریکٹر خصوصی تعلیم کوئٹہ بلوچستان جمعہ خان درانی نے کہا کہ معذور افراد کی صحت ،تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ سے متعلق کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔بلوچستان میں معذوربچوں کی بہت بڑی تعداد اسکول جانے سے قاصر ہے اور معاشرے کے دیگر افراد سے ملنے جلنے سے قاصر ہیں۔