بھارتی پولیس نے سرینگر میں مارچ کے دوران میر واعظ اور یاسین ملک کو گرفتار کرلیا

پیر 17 دسمبر 2018 15:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو آج سرینگر کے علاقے بادامی باغ سے اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوںنے بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹرز کی جانب مارچ کی قیادت کرنے کی کوشش کی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے جو گھر میں نظربند تھے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںشہریوں کے قتل کے خلاف احتجاج کیلئے گھر سے باہر نکل کر جیسے ہی سرینگر میں بادامی باغ کی طرف مارچ کی کوشش کی ۔

توان کی نگین کی رہائش گاہ کے باہر تعینات بھارتی پولیس کے ایک دستے نے انہیںپارٹی کارکنوں سمیت گرفتار کرلیا۔ محمد یاسین ملک نے جو گرفتاری سے بچنے کیلئے خفیہ مقام پر منتقل ہو گئے تھے کو اس وقت پولیس نے حراست میں لے لیا جب انہوںنے اپنی حمایتیوں کے ہمراہ سرینگر کے علاقے گائوکدل سے مارچ کی قیادت کی ۔

(جاری ہے)

وہ جیسے ہی بڈشاہ پل پر پہنچے پولیس نے انہیں متعد د افراد سمیت حراست میں لے لیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ فوجی ہیڈ کوارٹر زکی طرف مارچ کی کال سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ہفتہ کے روز بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں پلوامہ میں نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف دی ہے ۔ادھر اسلامی پولیٹیکل پارتی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش کو بھی پولیس نے اتوار کی شام کو گرفتا ر کرلیا۔ انہیں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے صفاکدل پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا گیا ۔