بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ’’مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں‘‘ کے عنوان سے قومی کانفرنس ،

شرکاء کی جانب سے یونیورسٹی میں کشمیر چیئر کے قیام کی تائید میڈیا اور تعلیمی ادارے کشمیریوں کے ساتھ جاری بھارتی غیر مساوی، غیر منصفانہ سلوک کے خاتمے اور بھارتی جارحیت کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں،شرکاء

پیر 17 دسمبر 2018 19:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ’’مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں‘‘ کے عنوان سے منعقدہ قومی کانفرنس کے شرکاء نے اسلامی یونیورسٹی میں کشمیر چیئر کے قیام کی تائید کی۔ شرکاء نے بڑے پیمانے پر بھارتی فوج کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ،انہوں نے میڈیا اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ جاری بھارتی غیر مساوی، غیر منصفانہ سلوک کے خاتمے اور بھارتی جارحیت کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

پیر کو فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ اس کانفرنس کا انعقاد اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات و سیاسیات نے آزاد جموں و کشمیر پالیسی ریسرچ فورم کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے شرکاء نے 70 سالوں سے جاری کشمیریوں کی جنگ آزادی اور مکروہ بھارتی سرگرمیوں کے خلاف مزاحمت پر کشمیر ی آزادی کے متوالوں اور ان کی قربانیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہاکہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری خون کاکھیل جینوا کنونشن اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج جان بوجھ کر نہتے مظاہرین کو گولیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آج صف ماتم ہے، پلوامہ کے شہداء نے ہمیں مغموم کر دیا ہے۔

صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کے منصوبے پر عمل کر رہا ہے اور پوری دنیا کشمیر میں طاقت کا استعمال اور معصوم کشمیریوں پر بیلٹ گن جیسے مظالم کو دیکھ رہی ہے۔ سردار مسعود خان نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جدید ذرائع کا بہتر ین استعمال کرتے ہوئے دنیا تک کشمیر میں ہونے والے ظلم و جبر کو پہنچائیں۔ انہوں نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، نسل کشی اور کالے غیر مساوی قوانین کے اطلاق کی عالمی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پریس کانفرنس کے ذریعے کشمیر میں حالیہ بھارتی جارحیت کی لہر کے خلاف آواز اٹھائی۔ صدر اے جے کے نے اسلامی یونیورسٹی کی خدمات کی بھی تعریف کی اور صدر جامعہ کی طرف سے یونیورسٹی میں کشمیر چیئر کے قیام کی بھرپور حمایت کی۔ کانفرنس سے وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر پاکستانیوں کے دل کی دھڑکن میں بستا ہے اور کشمیر کے لیے پیار میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا بیانیہ ہمارے تدریسی اداروں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور اسے نصاب کا لازمی جزو بنایا جائے۔ علی محمد خان نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا کو فتح کرنے کا عزم ہے تو علم کے حصول میں سب سے آگے نکلنا ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مضبوط پاکستان کشمیر کی آزادی کی طرف جاتے راستے کا نام ہے ۔ ہمیں مل کر اس ملک کو مستحکم، مضبوط اور بہترین ملک بنانا ہو گا۔

امت مسلمہ کی وحدت پر زور دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ آج مسلمان پوری دنیامیں مظالم کا شکار ہیں جس کی وجہ سیرت النبیؐ اور آقاؐ کی تعلیمات سے دوری ہے۔ کانفرنس میں سابق وزیر دفاع خالد لودھی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ظلم و جبر کو دنیا بھر میں پہنچانا پاکستانی میڈیا کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ظلم و جبر کو بے نقاب کرنے کے لیے موثر ذرائع ابلاغ اور پالیسی کا استعمال ناگزیر ہے۔

انہوں نے محققین پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت سے متعلقہ فورمز کو آگاہ رکھیں۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش صدر اسلامی یونیورسٹی نے کشمیر چیئر کے جامعہ میں قیام کی تجویز دی جسے بھرپور حمایت ملی۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی ظلم ،جبر اور تشدد نے کشمیر کو دکھوں اور صعوبتوں کا استعارہ بنا دیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ تدریسی سطح پر کشمیر ڈے کا اعلان کیا جائے اور اس متفقہ دن کو ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں مسئلہ کشمیر پر مباحثوں،سیمینارزاور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے۔

ڈاکٹر الدریویش نے کہا کہ کشمیری جدوجہد بے پناہ قربانیوں اور آزادی سے محبت کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے مسلمانوں کو امن کا درس بھی دیا ہے اور اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کی بھی تعلیمات دی ہیں۔ مسئلہ کشمیر میں سعودی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی قوم ہمہ وقت کشمیر کی آزادی کیلئے دعا گو ہے جبکہ سعودی حکمرانوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تعاون کا عزم کیا گیا ہے۔

تقریب میں ڈاکٹر ثمینہ ملک، ڈین، فیکلٹی آف وشل سائنسز نے بھی خطاب اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم استاد منان وانی کے قتل نے پوری دنیا کی تعلیمی برادری کو صدمہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاری بھارتی جارحیت پر انسانی تاریخ بھی شرمندہ ہے۔ کانفرنس سے جامعہ کے شعبہ سیاسیات و بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر اور پالیسی ریسرچ فورم اے جے کے چیئرمین محمد خان نے بھی خطاب کیا اور میڈیا اور تعلیمی اداروں کے مسئلہ کشمیرکے حل میں کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے پروگراموں کو تواتر سے جاری رکھنے کا بھی عزم کیا۔ کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل، سینئر فیکلٹی ممبران و دیگر اساتذہ اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی۔