بھارت ظلم و جبر کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کبھی نہیں دبا سکتا

عالمی برادری نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرے، حریت فورم

بدھ 19 دسمبر 2018 14:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے قابض انتظامیہ کی طرف سے پلوامہ میں کرفیو کے بدستور نفاذ اور لوگوںکی نقل و حرکت پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع پلوامہ میں نوجوانوں کے حالیہ بہیمانہ قتل کے بعد قابض انتظامیہ نے علاقے میں کرفیوں نافذ کر دیا تاکہ لوگ قابض فورسز کی سفاکیت پر امن احتجاج بھی نہ کر سکیں۔

بیان میں کہا گیا کہ شہید نوجوانوں کے اہلخانہ کو اپنے پیاروں کے لیے دعائیہ مجالس کے انعقاد سے بھی روکا جا رہا ہے۔ فوم کے بیان میں کہا گیا کہ ظلم وجبر کی پالیسی سے نہ تو مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کشمیریوں کے عزم کو شکست دی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ بھارت گزشتہ 71 برس سے مقبوضہ علاقے میں نہتے شہریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے مگر گزشتہ تین دہائیوں کے دوران اس نے ان پرجبر و استبداد کی انتہا کر دی ۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سفاکانہ کارروائیوں سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی کمزور پڑنے کے بجائے مزید مضبوط ہو رہا ہے ۔بیان میں پلوامہ کے حالیہ قتل عام پر اسلامی تعاون تنظیم کے رد عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ نہتے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف پوری عالمی برادری اپنی مجرمانہ خاموشی ختم کر کے اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرے۔بیان میںمیرواعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور ان کی پر پرامن سرگرمیوں پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت ایک طرف نہتے کشمیریوں کو گولیاں مار رہا ہے جبکہ دوسری طرف مزاحمتی قیادت کے خلاف بھی بڑے پیمانے ہرغیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہتھکنڈے بروئے کار لائے جا رہے ہیں ۔

بیان میں حریت رہنمائوں مختار احمد وازہ ، انجینئر ہلال احمد وار اور دیگر کی بھی غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کی گئی۔ دریں اثنا مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر جامع مسجد سرینگر اور وادی کے مختلف علاقوں میں نماز ظہر کے بعد شہدائے پلوامہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔