وزیراعظم اپنے گھر سے احتساب کے آغاز کا وعدہ پورا کریں ‘سینیٹر سراج الحق

سابقہ حکومتوں میں رہنے اور مشرف کا ساتھ دینے والے جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار موجودہ حکومت میں اکٹھے ہو گئے ہیں اربوں کھربوں لوٹنے والوں نے ملکی سیاست کو یرغمال بنارکھاہے ، حکومت پانچ ماہ میں کوئی ریکوری نہیں کر سکی‘منصورہ میں کارکنوں سے خطاب ،میڈیا گفتگو

ہفتہ 12 جنوری 2019 18:11

وزیراعظم اپنے گھر سے احتساب کے آغاز کا وعدہ پورا کریں ‘سینیٹر سراج ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم اپنے گھر سے احتساب کے آغاز کا وعدہ پورا کریں تاکہ حقیقی احتساب لوگوں کو نظر آئے اور کسی کو یہ کہنے کا موقع نہ ملے کی صرف اپوزیشن کی پارٹیوں سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہاہے ، سابقہ حکومتوں میں رہنے اور مشرف کا ساتھ دینے والے جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار موجودہ حکومت میں اکٹھے ہو گئے ہیں ، اربوں کھربوں لوٹنے والوں نے ملکی سیاست کو یرغمال بنارکھاہے ، پانچ سال بعد الیکشن ہوتے ہیں مگر پھر وہی چہرے نئی پارٹیوں اور جھنڈوں کے ساتھ اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہو جاتے ہیں ،نظریاتی قیادت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ، جماعت اسلامی سب کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے،کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے ، جماعت اسلامی کا بیانیہ آج بچے بچے کی زبان پر ہے عوام حکومت اور اپوزیشن سب کا احتساب چاہتے ہیں ، حکومت پانچ ماہ میں کوئی ریکوری نہیں کر سکی، عدالتوں میں پیشیوں پر آنے جانے سے ملک و قوم کو کچھ حاصل نہیں ہو رہا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم نے خود ہی اعلان کیا تھاکہ احتساب ان کے گھر سے شروع کیا جائے ۔ اب ان کے گھر کے ایک فرد پر الزام لگاہے اور ان کے گرد بھی ایسے لوگ کابینہ میں شامل ہیں جن پر اربوں کی کرپشن کے الزامات ہیں۔

ملک میں انصاف کا بول بالا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کا بھی اسی طرح احتساب ہو جیسے دوسروں کا کیا جارہاہے ۔ پانچ ماہ سے زائد عرصہ گز رچکاہے مگر ابھی تک حقیقی احتساب شروع نہیں ہوسکا ۔ نوازشریف نااہل ہو ئے مگر پانامہ کے دیگر 436 ملزموں کو طلبی کا سمن تک جاری نہیں ہوا۔ حکمرانوں نے وعدہ کیا تھاکہ پاکستان سے چوری کر کے بیرون ملک منتقل کیے گئے 375 ارب ڈالر واپس لائیں گے مگر اب تک ایک پائی بھی واپس نہیں آئی ۔

حکومت نے ایک کروڑ بے روزگار وں کو نوکریاں دینے اور پچاس لاکھ بے گھر افراد کو چھت مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر ان پانچ ماہ میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوچکاہے اور ہزاروں لوگوں کو بے گھر کر دیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم حکمرانوں کو ان کے وعدے اور دعوے یاد دلاتے رہیں گے تاکہ وہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں اور اپنے منشور پر عملدرآمد کی طرف آئیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے ادویات کی قیمتوں میں پندرہ سے بائیس فیصد تک اضافے کی شدیدمذمت اور اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ تھیں حکومت ان میں کمی کرنے کی بجائے مزید مہنگا کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں نے پروٹوکول نہ لینے اور سادگی اختیار کرنے کے بھی وعدے کیے تھے مگر عوام دیکھ رہے ہیں کہ پرانے اور نئے حکمرانوں کے پروٹوکول میں کوئی فرق نہیں ۔

صدر صاحب کسی مسجد میں جمعہ پڑھنے چلے جائیں تو دوسرے نمازیوں کو مسجد میں بھی جانے کی اجازت نہیں ہوتی ۔ سینیٹر سراج الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ گزشتہ الیکشن میں ہم نے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لیاتھا ، جماعت اسلامی کی شوریٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ جماعت اسلامی اپنے جھنڈے اور نشان پر الیکشن لڑے گی ۔