پی ٹی آئی کے سابق امیدوار و مرکزی رہنما سئنیر قانون دان راجہ ابرا الحق مہناس نے وقار الزمان کیانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ہے کہ سحرش کیس میں این ٹی ایس گردی کا مظاہر ہ کیا گیا

انٹرویو کمیٹی میں بیٹھے ضمیر فروش حرام خور محکمہ تعلیم کے افسران اور ان پڑھ ممبران اسمبلی محض اپنے تبادلے بچانے کے لیے دنیا اور اخرت گندی کر رہے ہیں

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 16 جنوری 2019 14:47

پی ٹی آئی کے سابق امیدوار و مرکزی رہنما سئنیر قانون دان راجہ ابرا الحق ..
دمام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جنوری2019ء) پی ٹی آئی کے سابق امیدوار و مرکزی رہنما سئنیر قانون دان راجہ ابرا الحق مہناس نے وقار الزمان کیانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ہے کہ سحرش کیس میں این ٹی ایس گردی کا مظاہر ہ کیا گیا انٹرویو کمیٹی میں بیٹھے ضمیر فروش حرام خور محکمہ تعلیم کے افسران اور ان پڑھ ممبران اسمبلی محض اپنے تبادلے بچانے کے لیے دنیا اور اخرت گندی کر رہے ہیں سحرش جیسی ہزاروں بچیوں کے کیریر تباہ ہو رہا ہے ریاست کی عوام کو اب اٹھنا ہوگا ، گا سیکرٹری تعلیم اب تو ہوش آنا چاہیے ۔

واضع رہے کے پی ٹی آئی کے سابق امیدوار و مرکزی رہنما سئنیر قانون دان راجہ ابرا الحق مہناس گزشتہ ورز سحرش سلطان اور ان کے چچا کے سے وزیراعظم ہاوس میں بے حرمتی کے خلاف فوری طور پر وزیر امور کشمیر اور چیف سیکرٹری سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے بلوچ کی غریب بیٹی کی گرفتاری اور بے حرمتی اور میرٹ کی پامالی کے حوالے سےآگا ہ کیا تھا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر راجہ ابرار الحق مہناس نے مزید کہا کہ کشمیر کسی کی باپ کی جاگیر نہیں ہے غنڈا گردی نہیں چلنے دیں گے سحرش سلطان فاروق طاہر کی فرعونیت پر خود کو اکیلا نہ سمجھے پر امن احتجاجی مظاہرہ پہ فاروق طاہر نے تلوئے چاٹنے والوں کی طرف سے دھاوا بول کر حکومت خطرئے میں ڈال دی ہے یہ جنگاری آزاد حکومت کے خاتمہ کا وجہ بنے گی ۔ سفید بالوں کی تو اللہ بھی حیا کرتا ہے ظالموں نے جو کاروئی کے کے بزرگی کا تقدس پیمال کیا اس کا کوئی بھی ازلہ نہیں کر سکتا واضح رہے کہ مظفرآباد میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیوں میں فراڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خاتون سحرش سلطان اور اس کے چچا کو جس طرح وزیرحکومت فاروق طاہر کے حکم پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں گرفتار کر کے مظفرآباد بدر کیا گیا اس سے ایک تو این ٹی ایس کی اصلیت کھل کر سامنے آگئی اور دوسرے ہمارے بعض سیاستدانوں کے اس بیانئے کو تقویت ملی کہ آزاد حکومت دراصل مہاراجہ ہری سنگھ کی جانشین حکومت ہے آزادکشمیر میں احتجاج کرنے والی خاتون اور سفید داڑھی والے بزرگ پر اس طرح کے تشدد سے وزیر اعظم فاروق حیدر نے وزیرحکومت فاروق طاہرکو فوری طور پر وزارت سے الگ نہ کر کے واقعی مہاراجہ کی جانشین حکومت کا ٹائٹل اپنے نام کروا لیا ہے فرق صرف یہ رہا کہ مہاراجہ نے پونچھ دھرتی کے احتجاج کرنے والے بیٹوں کی زندہ کھالیں کھنچوائی تھیں جبکہ موصوف نے پونچھ دھرتی کی بیٹی کی کھال کھنچوانے کے بجائے اسے بے حجاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی حکومت پاکستان اور ارباب اختیا ر سے گزرارش ہے کہ وہ فوری طور پر اس کا ازلہ کریں اور اس ازم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک وزیرقانون فاروق طاہر کی فرعنیت آزاد کشمیر سے ختم نہیں ہوتی احتجاج جاری رہے گا۔