سندھ ہائی کورٹ کا فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست پر دستاویزات جمع کرانے کا حکم، سماعت15فروری تک ملتوی

جعلی اکائوئنٹس سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کا آخری صفحہ پڑھ لیں سب کچھ واضح ہوجائے گا، وکیل درخواست گزار

جمعہ 1 فروری 2019 12:17

سندھ ہائی کورٹ کا فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی بنیاد پر نااہلی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست پر دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15فروری تک ملتوی کردی۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی رہنما فریال تالپور، منظور وسان، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

فریال تالپور کے خلاف درخواست گزار معظم عباس کے وکیل خواجہ شمس الاسلام نے دلائل دیئے۔خواجہ شمس الاسلام نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی نااہلی میں اقامہ نے بنیادی کردار ادا کیا، نواز شریف کو ناصرف نااہل کیا گیا بلکہ انہیں پارٹی کی صدارت سے بھی ہٹنا پڑا، سپریم کورٹ کا فیصلہ فریال تالپور پر بھی لاگو ہوتا ہے، فریال تالپور نے اثاثے کیسے بنائے اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے، جعلی اکائوئنٹس سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی رپورٹ کا آخری صفحہ پڑھ لیں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سندھ کا اربوں روپے کا بجٹ کھا چکی، کراچی کی حالت دیکھنی ہو تو سندھ ہائی کورٹ کے باہر کی سڑکیں ہی دیکھ لی جائیں۔انہوں نے کہاکہ آئین تو کہتا ہے کہ صاف و شفاف قیادت پارلیمنٹ میں جانی چاہیے مگر عملی طور پر کیسے کیسے لوگ منتخب ہو کر پارلیمنٹ تک پہنچ جاتے ہیں۔

عدالت فریال تالپور کو اقامے چھپانے پر نااہل قرار دے۔دوران سماعت فریال تالپور کے وکیل نے کہاکہ فریال تالپور کی ملک سے باہر جن جائیدادوں کا ذکر درخواست میں کیا گیا ہے، انہیں جائیدادوں کی نشاندہی جے آئی ٹی کی جانب سے بھی کی گئی ہے جبکہ فریال تالپور نے الیکشن میں کہا تھا کہ ان کی ملک سے باہر کوئی جائیداد نہیں ہے۔ایڈووکیٹ خواجہ شمس اسلام نے بتایا کہ حامد سموں فریال تالپور کا قابل اعتماد ڈرائیور اور فرنٹ مین ہے جس کے نام پر فریال تالپور نے اپنا کلفٹن لیا۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اور فریال تالپور کے وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔سندھ ہائی کورٹ نے فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی غیر حاضری پر سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی، عدالت نے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کے وکیل کو بھی دستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔