خادم رضوی کے بعد تحریک لبیک کے قائم مقام صدر بھی گرفتار

مذہبی جماعت کے روپوش قائم مقام چیف ڈاکٹر شفیق امینی کو چارسدہ کے علاقے عمر زئی سے گرفتار کیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 2 فروری 2019 14:40

خادم رضوی کے بعد تحریک لبیک کے قائم مقام صدر بھی گرفتار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 فروری 2019ء) تحریک لبیک پاکستان کے امیر خادم حسین رضوی جیل میں ہیں تاہم ان کے بعد ان کی مذہبی جماعت کے روپوش قائم مقام چیف کو چارسدہ کے علاقے عمر زئی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عرفان اللہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کے تحریک لبیک کے قائم مقام سربراہ ڈاکٹر شفیق امینی کو آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف احتجاجی ریلی سے گرفتار کیا گیا۔

ڈاکٹر امینی سیکورٹی اداروں کو موٹروے بند کرنے اور ریاست کے خلاف دھرنے سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔اس دھرنے کے دوران قومی املاک کو شدید نقصان پہنچا تھا۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تحریک لبیک کی جانب سے 25 نومبر کو دی جانے والی احتجاجی کال سےامن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر صوبہ پنجاب باالخصوص راولپنڈی سے تحریک لبیک کے کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کیا جس کے بعد تحریک لبیک کے قائدین کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

تحریک لبیک کے قائد خادم حسین رضوی کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔ا۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ تحریک لبیک 25 نومبر کو پھر سے ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔ تحریک لبیک آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد کیے جانے والے پرتشدد مظاہروں پر معافی مانگنے کے بعد اب دوبارہ ویسے ہی پُرتشدد مظاہرے کرنے کی منصوبہ کر رہی تھی، اسی باعث ملک بھر میں تحریک لبیک کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا گیا ۔

قائدین کی گرفتاری کے خلاف تحریک لبیک نے احتجاج کی کال دی جس کے لیے مختلف شہروں سے تحریک لبیک کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ امن و امان کی صورتحال قائم رکھنے اور کسی ناخوشگوار وا قعہ سے بچنے کے لیے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔