بھارت دو ہفتے تک جزوی سرینگر مظفرآبادبس سروس بحال رکھنے کے بعد ایک بار پھر ملتوی

آر پار سفر کے خواہشمند مسافروں کی تشویش میں دن بدن اضافہ آزاد کشمیر ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی ہر وقت سرینگر مظفرآباد بس اور تجارت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن بھارتی حکام نے پچیس فروری کے روز سے بس سروس اور آٹھ مارچ کے روز سے تجارت معطل کر رکھی ہے، ڈائریکٹر ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی آزاد کشمیر

جمعہ 3 مئی 2019 21:42

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2019ء) بھارت نے دو ہفتے تک جزوی طور پر سرینگر مظفرآبادبس سروس بحال رکھنے کے بعد ایک بار پھر ملتوی کر دی آر پار سفر کے خواہشمند مسافروں کی تشویش میں دن بدن اضافہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پچیس فروری کے بعد بھارتی حکام نے مختلف موقف اختیار کرتے ہوئے سرینگر مظفرآباد بس سروس کو اکیس اپریل تک معطل رکھا بائیس اپریل کے روز بھارتی حکام نے سرینگر مظفرآباد بس سروس جزوی طور پر بحال کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کے آزاد کشمیر میں پھنسے ہوئے دو شہری مقبوضہ کشمیر گئے اٹھائیس اپریل کے روز کی بس سروس کے زریعے بھارتی حکام نے آزاد کشمیر کے مقبوضہ کشمیر میں پھنسے ہوئے تین مسافروں کو وآپس آزاد کشمیر بھیجا بائیس اور اٹھائیس اپریل کے روز چلنے والی سرینگر مظفرآباد بس کے زریعے آر پار کے کسی بھی نئے مسافر کو سفر کرنے کی بھارتی حکام نے اجازت نہیں دی اٹھائیس اپریل کے روز آزاد کشمیر سے مقبوضہ کشمیر جانے والے تین مسافروں کو کنٹرول لائن سے بھارتی حکام نے وآپس کر دیا تھا جمعہ کے روز ایک بار پھر بھارتی حکام نے آئندہ ہفتے پیر چھ مئی کے روز چلنے والی سرینگر مظفرآباد بس سروس معطل کر دی ہے ڈائریکٹر ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی آزاد کشمیر شاہد احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ آزاد کشمیر ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی ہر وقت سرینگر مظفرآباد بس اور تجارت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن بھارتی حکام نے پچیس فروری کے روز سے بس سروس اور آٹھ مارچ کے روز سے تجارت معطل کر رکھی ہے جمعہ کے روز ہم نے بھارتی حکام کو آئندہ ہفتے پیر چھ مئی کی بس سروس کی کنفرمیشن کے لیے میل کی بھارتی حکام نے جوابی میل میں بغیر وجہ بتائے سرینگر مظفرآباد بس سروس کو ایک بار پھر معطل کر دیا ہے جموں و کشمیر جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سیکرٹری اطلاعات اعجاز میر نے سرینگر مظفرآباد بس اور ٹرک سروس کی مسلسل معطلی پر افسوص کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منقسم کشمیر کے درمیان چلنے والی بس اور ٹرک سروس بین الاقوامی برادری کی کوششوں سے شروع ہوئی تھی اب بھی بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بس اور ٹرک سروس کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے تانکہ آر پار جانے کے خواہشمند مسافروں اور تاجروں کی پریشانیاں کم ہوں