اشرف صحرائی کا اقوام متحدہ کی طرف سے بھارت سے کشمیر میں مظالم کی تفصیلات طلب کرنے کا خیرمقدم

منگل 21 مئی 2019 14:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے اقوام متحدہ کی طرف سے بھارت سے کشمیر میں شہریوں کے قتل اور تشددکے کیسز کی تفصیلات طلب کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی طرف سے کوئی وضاحت نہ دینے اوراسے بند باب قراردینے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو اجاگر کرنے کے لیے جموںوکشمیر کوئلیشن آف سول سوسائٹی اورایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپئرڈ پرسنز کے شاندار کام اور اس سلسلے میں ایک جامع رپورٹ جاری کرنے کی تعریف کرتے ہوئے انسانیت کے خلاف ان جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنمانے کہاکہ اگر کوئی ملک انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کرنے میں ناکام رہے یا تحقیقات کرنے سے انکارکرے تو اقوام متحدہ اور اس کی انسانی حقوق کونسل کوبحیثیت ادارہ نہ صرف ان کیسز کی تحقیقات بلکہ مداخلت کرنے کابھی اختیار حاصل ہے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو بھارت کی طرف سے عالمی ادارے کی رپورٹ کو مسترد کئے جانے کا نوٹس لینا چاہیے اور عالمی برادری کو نظرانداز کرنے پر بھارت کوتنہاکرنا چاہیے۔ محمد اشرف صحرائی نے کشمیر میں انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیوں اور انصاف کی عدم فراہمی پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اورپبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین انصاف کی فراہمی، جوابدہی اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متاثرین کوریلیف دلانے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل پامالیاں جاری ہیں اورمظالم کے خلاف آواز اٹھانے پرمعصوم شہریوں کو سزائیں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کو قانونی اور سیاسی استثنیٰ حاصل ہونے کی وجہ سے آج تک انسانی حقوق کی پامالیوں کے ایک بھی کیس میں کسی کو سزا نہیں دی گئی ہے۔