مقبوضہ کشمیر، مسرت عالم بٹ کی عدالتی احکامات کے باوجود مسلسل نظربندی کی شدید مذمت

جمعرات 23 مئی 2019 12:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں مسلم لیگ جموںوکشمیر نے پارٹی کے غیر قانونی طورپر نظربند سربراہ مسرت عالم بٹ کو مقررہ تاریخ پر عدالت پیش نہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے قابض انتظامیہ مسرت عالم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے ان کی غیر قانونی نظری بندی کو طول دے رہی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسلم لیگ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ حال ہی میں ہائیکورٹ کی طرف سے مسرت عالم بٹ کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کو کالعدم قراردیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کیاتھا تاہم حکومت نے عدالت عالیہ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے اور انہیں مقررہ تاریخ پر عدالت میں پیش نہ کر کے انکی نظربندی کو طول دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے قابض انتظامیہ کے اس اقدام کو انسانی حقوق کی بدترین اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی واضح مثال قراردیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے حریت رہنماء کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔ مسلم لیگ کے ترجمان نے مسرت عالم کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، او آئی سی ، انسانی حقوق کونسل ، عالمی ریڈ کراس ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کالے قانون پی ایس اے کے تحت مسرت عالم بٹ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کا نوٹس لیں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں ۔

انہوںنے کہاکہ مسرت عالم بٹ پر 37مرتبہ کالا قانون پی ایس اے لاگو کیاجاچکا ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کو عدالتوںمیں پیش کئے بغیر دو سال کیلئے نظربند کیاجاسکتا ہے۔