محسن داوڑ اور پاکستان مخالف افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے درمیان قائم روابط کے شواہد سامنے آگئے

ایس ایس پی طاہر داوڑ کو شہید کیے جانے کے بعد افغان خفیہ ایجنسی کے افسر نے محسن داوڑ سے رابطہ کرکے یقین دلایا تھا کہ شہید پولیس افسر کی میت پاک فوج کے حوالے نہیں کی جائے گی: وفاقی وزیر مراد سعید کا انکشاف

muhammad ali محمد علی پیر 27 مئی 2019 19:46

محسن داوڑ اور پاکستان مخالف افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے درمیان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی2019ء) محسن داوڑ اور پاکستان مخالف افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے درمیان قائم روابط کے شواہد سامنے آگئے، وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی طاہر داوڑ کو شہید کیے جانے کے بعد افغان خفیہ ایجنسی کے افسر نے محسن داوڑ سے رابطہ کرکے یقین دلایا تھا کہ شہید پولیس افسر کی میت پاک فوج کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

 تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی جانب سے پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ اور افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے درمیان قائم روابط سے متعلق بڑا انکشاف کیا گیا ہے۔ مراد سعید نے انکشاف کیا ہے کہ ایس ایس پی طاہر داوڑ کو شہید کیے جانے کے بعد افغان خفیہ ایجنسی کے افسر نے محسن داوڑ سے رابطہ کرکے یقین دلایا تھا کہ شہید پولیس افسر کی میت پاک فوج کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے افسر نے ایس ایس پی طار داوڑ کی میت پاک فوج کے حوالے کرنے کی بجائے براہ راست محسن داوڑ سے رابطہ کیا اور میت اس کے حوالے کی گئی۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے مزید کہا ہے کہ کل جو واقعہ ہوا ہے کہ اس کی تمام ویڈیو فوٹیجز موجود ہیں کہ کس طرح فوج کی چوکی پر حملہ کیا گیا‘ وہاں پر کس طرح کے بیانات دیئے گئے اور اس ایوان کے رکن نے کس طرح اشتعال دلایا‘ وہ پوری قوم کے سامنے ہے۔

وزیرستان میں دو تین دن سے دھرنا جاری تھا۔ پرامن ماحول تھا‘ مطالبات پورے ہونے جارہے تھے اور معاملہ بھی تقریباً حل ہو رہا تھا۔ ایسے میں اسلام آباد سے ٹیلی فون جاتا ہے کہ دھرنا ختم نہ کیا جائے۔ اس کے بعد چوکی پر حملہ ہوتا ہے اور فوجی جوان سمیت عام لوگ بھی جاں بحق ہوتے ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ دو ہفتے پہلے وزیراعلیٰ اور ہم سب وزیرستان گئے تھے تاکہ ان کے ایشوز حل ہوں۔

ان دنوں بھی محسن داوڑ کا دھرنا جاری تھا۔ میں نے سوال کیا کہ ہم نے 15 سال دہشتگردی کی جنگ برداشت کی ہے۔ اس جنگ میں ستر ہزار لوگ شہید ہوئے جن میں 7 ہزار کے قریب سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ خود میرا گھر بھی تباہ ہوا۔ متاثرہ علاقوں میں نہ انفراسٹرکچر تھا اور نہ کوئی دوسری سہولت تھی۔ آج جب ترقی کا سفر شروع ہوا ہے تو ماضی کے زخموں پر نمک چھڑکنے کی بجائے زخموں پر مرہم رکھ کر ترقی اور خوشحالی کے سفر کو آگے بڑھا دینا چاہیے۔

وزیرستان کو قندوز اور قندہار بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آج جب امن و ترقی کا سفر شروع ہوا ہے تو اس کی راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب طاہر داوڑ کی شہادت ہوئی تو ان کی میت این ڈی ایس کے منتظم امتیاز وزیر نے صرف محسن داوڑ کے حوالے کرنے کی بات کیوں کی۔ ہمارا دشمن ہماری مشرقی و مغربی سرحدوں پر کھڑا ہے۔ میں محسن داوڑ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ امتیاز وزیر کا آپ سے کیا تعلق ہے۔

افغانستان میں جو قونصل خانے موجود ہیں ان سے آپ کو سپورٹ کس طرح مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے پاکستان اور ایک قوم بنائی۔ لیکن سیاستدانوں نے اسے سندھی‘ پنجابی‘ بلوچ میں تقسیم کیا۔ قومیت کا نام لے کر استحصال کیا جارہا ہے۔ یہ آئین کے آرٹیکل 90 کی خلاف ورزی ہے۔ ہم صرف یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ آپریشن کی کامیابی کا کریڈٹ لے رہے ہیں تو اس کریڈٹ کے ساتھ آپ کی جو ذمہ داری تھی وہ آپ نے پوری کیوں نہیں کی۔

80 فیصد قبائلی عوام آپ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے واپس نہیں جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پشتون علاقوں میں شناختی کارڈز بلاک ہوئے تو ہماری کوششوں سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب شناختی کارڈز دوبارہ بحال ہوئے۔ اس میں سے 25 ہزار آج بھی بند ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے افغانیوں کے 25 ہزار جعلی شناختی کارڈ بنائے تھے۔