آئی ایم ایف کےمعاشی دہشتگرد بجٹ کو منظورنہیں ہونےدیں گے، بلاول بھٹو

میرے سارے خاندان اورپارٹی کوجیل بھیج دو، مئوقف نہیں بدلیں گے، خان صاحب نے آئی ایم ایف جا کر پورے پاکستان کا معاشی قتل کردیا، پرانے پاکستان میں پنجاب کا بجٹ 600 بلین اورنئے میں 220 ارب رکھا گیا، اتنی بڑی کٹوتی کا بوجھ کون برداشت کرے گا؟چیئرمین پی پی کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 15 جون 2019 16:39

آئی ایم ایف کےمعاشی دہشتگرد بجٹ کو منظورنہیں ہونےدیں گے، بلاول بھٹو
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 جون 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سارے خاندان، پارٹی کوجیل بھیج دو، مئوقف نہیں بدلیں گے، خان صاحب نے آئی ایم ایف جا کر پورے پاکستان کا معاشی قتل کردیا، پرانے پاکستان میں پنجاب کا بجٹ 600 بلین اورنئے میں 220 ارب رکھا گیا، اتنی بڑی کٹوتی کا بوجھ کون برداشت کرے گا؟ واضح کرتا ہوں، آئین، جمہوریت ، انسانی معاشی حقوق، فریڈم آف پریس، ملٹری کورٹس، لاپتا افراد پر مئوقف نہیں بدلیں گے۔

انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نالائق حکومت اور نالائق وزیراعلیٰ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کیلئے چنا، جس کو ہاتھ ملانے کا نہیں پتا، وہ حکومت کیسے چلا سکے گا؟ انہوں نے کہا کہ جس طرح وفاق صوبوں کے حقوق اور وسائل پر ڈاکے ڈال رہا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب سب سے بڑا صوبہ جس میں 60 فیصد لوگ رہتے ہیں۔اس میں جس طرح معاشی حملے ہوئے، میں سمجھتا ہوں یہ پنجاب کی عوام کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے۔

جس صوبے کا بجٹ پرانے پاکستان میں 600 بلین ہوتا تھا، اب صرف 220ارب رکھا گیا ہے، اتنا بڑا کٹ لگایا گیا ہے؟اتنی بڑی کٹوتی کا بوجھ کون اٹھائے گا؟ پنجاب کا غریب کسان، مزدور، بزرگ پنشنرز، بے روزگار نوجوان کون بوجھ اٹھائے گا؟ 200بلین بجٹ ہے، اس کا اثرپنجاب کی تعلیم، صحت اور غربت پر پڑے گا۔ماہر اقتصادیات حفیظ پاشا نے خبردار کیا کہ اگر پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ کو منظور کیا تو4ملین پاکستانی مزیدغربت کی لائن سے نیچے چلی جائے گی۔

سفید پوش طبقات جو اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتے، بزرگوں کی ہسپتال فیس پوری نہیں کرسکتے، ان کی کیا پوزیشن ہوگی؟امیروں کو ایمنسٹی اسکیم جبکہ غریبوں کیلئے کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی عوام بہت بہادر ہے، مشکل فیصلے لیں، ہم سب قربانی دینے کو تیار ہیں، لیکن جب امیروں کیلئے آسانیاں ، اور غریبوں پر ٹیکسز لگائے جائیں تو پھر ناانصافی ہے، یہ ایک نہیں دوپاکستان ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی اس معاشی دہشتگردی کو برداشت نہیں کرے گی۔ بلاول بھٹو نے لیبرڈے پر واضح کہا تھا کہ اگر عوام دشمن بجٹ ہوا توپاکستان پیپلزپارٹی سڑکوں پر نکلے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو عوام دوست بجٹ پیش کرنے کا موقع بھی دیا، کہ اگر ایسا ہوا توپیپلزپارٹی مکمل مدد کرے گی۔لیکن آئی ایم ایف کا بجٹ معاشی خودکشی ہے۔خان صاحب نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا لیکن خودکشی کرلوں گا، لیکن خان نے آئی ایم ایف کے پاس جاکر پورے پاکستان کا معاشی قتل کردیا۔

پیپلزپارٹی آواز نہیں اٹھائے گی توکون اٹھائے گا؟ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہمارے جمہوری حقوق پر حملے کیے جارہے ہیں ، ہم کمپرومائز نہیں کریں گے۔ جس کیلئے ذوالفقار بھٹو اور شہید محترمہ نے شہادت قبول کی، آصف زرداری نے گیارہ سال جیل کاٹی، بلاول بھٹو نے حکومت کو خبردار کیا کہ جتنے کیسز بنانے ہیں بنا لیں، میرے پورے خاندان ، پوری پارٹی کوجیل بھیج دو، پیپلزپارٹی اپنا مئوقف نہیں بدلے گی۔ 73ء کے آئین اورجمہوریت ، معاشی حقوق، فریڈم آف پریس، ملٹری کورٹس، لاپتا افراد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں پر مئوقف نہیں بدلے گی۔