چاہتے ہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی کرتار پور راہداری منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں‘ گورنر پنجاب
گردوارہ دربار صاحب کیلئے تین ایکڑ اراضی کو بڑھا کر 42ایکڑکر دیا، بابا گرو نانک کی کاشت کردہ 62 ایکڑ اراضی پر کسی قسم کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان ․مجموعی طور پر کرتار پور راہداری منصوبہ 408 ایکڑ پر مشتمل ہوگا،پاکستان اکتوبر تک راہداری منصوبہ مکمل کر لے گا ‘ چوہدری محمد سرور
منگل 16 جولائی 2019 19:31
(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے منگل کے روز کرتار پور راہداری منصوبے کا دورہ کیا جہاں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو پروجیکٹ ڈائریکٹر ایف ڈبلیو او کرنل ندیم، بریگیڈیئر عاطف اور نیسپاک سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے بریفنگ دی اس موقع پر کمشنر گجرانوالہ،ڈسی سی او نارووال، ڈی پی او نارووال، آر پی اوگجرانوالا طارق قریشی‘کامران لاشاری اور پرویز قریشی سمیت دیگر موجود تھے جبکہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے گردوارہ دربار صاحب اور کرتار پور راہداری منصوبے کے لئے جاری ترقیاتی کاموں کا ایک گھنٹے سے زائد تک جائزہ لیا اور ایف ڈبلیو اوسمیت تمام محکموں کی کارکردگی کو سراہا۔
اس موقع پرمیڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق کرتار پور راہداری منصوبے کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور انشاء اللہ بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات سے پہلے ہی اکتوبر میں یہاں پر جاری تمام کاموں کو مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ کر تاپور کے ایشو پر بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرہ مرحلہ بھی کامیا ب رہا ہے اس کے بعد یہ توقع ہے کہ بھارت بھی اپنی سائیڈ پر راہداری منصوبے کے لئے مقرر ہ وقت میں ترقیاتی کاموں کو مکمل کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری منصوبے کے تحت گردوارہ دربار صاحب کرتار پور کے لئے پہلے صرف تین ایکر اراضی رکھی گئی تھی مگر ہم نے اس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور دنیا بھر میں بسنے والے سکھوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ گردوارہ دربار صاحب کرتار پور اور بابا گرو نانک کی کاشت کردہ اراضی میں کسی قسم کی کٹوتی نہیں کی گئی بلکہ گردوارہ دربار صاحب کے لئے 42ایکڑ اراضی مختص کردی گئی ہے اور کاشتکاری کے لئے 62 اراضی کے بعد مجموعی طور پر گردوارہ دربار صاحب کے لئے 104ایکڑ اراضی رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہدی منصوبے کے لئے بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو چیکنگ پوائنٹ سے لے کر دربار صاحب تک لانے کے لئے خصوصی ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی جبکہ دربار صاحب کے اندر سکھ یاتریوں کے لئے تین بڑے لنگر خانے بنائے جارہے ہیں جہاں پر سکھ یاتریوں کو دیگر سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ،امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک سے ویزے کے ذریعے آنے والے سکھ یاتریوں کو یہاں پر قیام کی بھی اجازت ہوگی جس کے لئے ان کی رہائش گاہیں بھی تعمیر کی جار ہی ہیں اور ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار سکھ یاتری یہاں پر قیام کر سکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق میری سربراہی میں قائم مذہبی سیاحت اور ورثہ کمیٹی سیاحت کے فروغ کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے اور اس کمیٹی میں وفاقی وزیر مذہبی امور سمیت چار وفاقی اور تین صوبائی وزرا اور متعلقہ محکموں کے افسران بھی شامل ہیں انشاء اللہ ہم ساحت کے ذریعے سالانہ چار سے پانچ ارب ڈالر حاصل کریں گے۔مزید اہم خبریں
-
سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہوں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے، بلاول بھٹو
-
غزہ بھر میں دوبارہ لڑائی شروع، اقوام متحدہ کی ’فوری جنگ بندی‘ کی اپیل
-
خیبر پختونخوا میں سات سال میں سوا سو سے زائد ٹرانس جینڈر افراد قتل
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پاکستان میں ایک برانڈ بن چکی ہیں، عظمیٰ بخاری
-
پی ٹی آئی کا عمران خان کی صحت کے حوالے سے عدالتی حکم عدولی کے نوٹس کا مطالبہ
-
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرے، پولیس افسر ہلاک
-
پہلا ڈریسڈن انٹرنیشنل پیس پرائز بعد از مرگ ناوالنی کے لیے
-
وفاقی اور صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں ‘ حافظ نعیم الرحمن
-
مدینہ کی ریاست کی بات کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیئے پہلا اصول معافی مانگنا ہے، گورنر سندھ
-
سائنسی تحقیق میں فراڈ کا بڑھتا ہوا رجحان
-
یورپی گیتوں کا مقابلہ یورو وژن، امسالہ فاتح سوئس فنکار نیمو
-
آئی ایم ایف کی پاکستان میں انتخابات کے باوجود برقرار سیاسی بے یقینی کی نشاندہی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.