Live Updates

پاکستان اور بھارت غربت کو تجارت سے ختم کرسکتے ہیں،عمران خان

پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے،بھارت کے ساتھ بڑا مسئلہ کشمیر ہے، بھارتی ہم منصب مودی کو دعوت دی کہ ایک قدم بڑھاؤ، ہم دوقدم بڑھائیں گے، کیونکہ پاکستان اور انڈیاکا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کایوایس انسٹیٹیوٹ آف پیس میں تھنک ٹینک سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 جولائی 2019 20:21

پاکستان اور بھارت غربت کو تجارت سے ختم کرسکتے ہیں،عمران خان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جولائی 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت غربت کو تجارت سے ختم کرسکتے ہیں،پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے،بھارت کے ساتھ بڑا مسئلہ کشمیر ہے، بھارتی ہم منصب مودی کو دعوت دی کہ ایک قدم بڑھاؤ، ہم دوقدم بڑھائیں گے، کیونکہ پاکستان اور انڈیاکا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہیں۔

وزیراعظم عمران خان یوایس انسٹیٹیوٹ آف پیس میں تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک آزاد ملک میں رہتا ہوں، میں آزادی کی اہمیت جانتا ہوں۔60کی دہائی میں پاکستان تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا،جبکہ 70کی دہائی میں پاکستان کا رخ غلط سمت میں ہوگیا تھا،80کی دہائی پاکستان کرپشن کی وجہ سے نیچے آگیا۔حکمرانوں اور اشرافیہ کی کرپشن کسی بھی ملک کی عوام کو غریب بنا دیتی ہے۔

(جاری ہے)

کرپشن ہی کی وجہ سے ملک اپنی صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کرتے۔ کرکٹ کے بعد میں نے سوشل سرگرمیاں شروع کیں، اور اپنی زندگی کے 7سال کینسر ہسپتال کی تکمیل میں گزارے۔انہوں نے کہا کہ سات سال قبل تحریک انصاف اپنے سیاسی عروج پر تھی۔ہم نے کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی، لوگ کرپشن اور غربت کا آپس میں تعلق نہیں سمجھ پاتے تھے۔2013ء کے الیکشن میں چارصوبوں میں ایک صوبے میں حکومت بنائی اور 2018ء کے الیکشن میں ایک صوبے میں کارکردگی دکھانے کی بنیاد پر پاکستان میں حکومت بنائی۔

ہمیں گزشتہ 10مہینوں میں بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔بڑا چیلنج دیوالیہ پن اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ میں فرق ہے کہ جب حکمران ملک میں کرپشن سے پیسا بناتے ہیں تو وہ پیسا پھر بیرون ملک منتقل کردیتے ہیں۔جس سے دو نقصان ہوتے ہیں کہ ایک پیسا جو لوگوں پر خرچ ہونا تھا وہ کرپٹ لوگوں کی جیبوں میں چلا گیا اور دوسرا نقصان وہ پیسا ملک سے باہر منتقل کردیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے میری رائے ہے جو میں نے صد رٹرمپ سے بھی شیئر کی ہے کہ کھربوں ڈالرانسانوں پر خرچ کرنے کی بجائے پسماندہ ممالک سے مغربی ممالک میں آف شوراکاؤنٹس میں بھیج دیا جاتا ہے ۔ہم بھی اس صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کو روکنے کیلئے اداروں کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے، ٹیکس کے نظام کو بہتر ہو، اگر ادارے مضبوط بن جائیں تو پھر پیسا باہر منتقل نہیں ہوسکتا۔

پیسا باہر منتقل ہونے سے ترقی پذیر ممالک مزید نیچے جا رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، امن ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں بڑا مسئلہ کشمیر ہے،جب بھی معاملات درست سمت میں جانے لگتے ہیں کوئی نہ کوئی ایسا واقعہ ہوجاتا ہے کہ پھر وہیں آکر کھڑے ہوتے ہیں جہاں سے آغاز کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے بھارتی ہم منصب مودی کو دعوت دی کہ بھارت ایک قدم بڑھائے ہم دوقدم بڑھائیں گے۔کیونکہ پاکستان اور انڈیا بڑا مسئلہ غربت کا سامنا کررہے ہیں۔غربت کو ختم کرنے کیلئے دونوں ممالک کو تجارت کرنی چاہیے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ملاقات کی ، جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبالہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، اورپاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجید خان بھی موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان اور مائیک پومپیو کی ملاقات پاکستان ہاؤس واشنگٹن میں ہوئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات