پنجاب اسمبلی کا اجلاس، پرائیویٹ ا ور سرکاری تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں اور پڑھائی کے نام پر فحاشی نہیں چلے گی،

جوسرکاری تعلیمی ادارہ اب ناچ گانا کرے گا اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ، پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائر ایجوکیشن سبطین رضا کے وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کے جوابات کورم کی نشاندہی پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا

پیر 29 جولائی 2019 23:57

لاہور۔29 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2019ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائر ایجوکیشن سبطین رضا نے کہا ہے کہ پرائیویٹ و سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلے ہی ناچ گانے پر پابندی ہے مزید سختی کی جارہی ہے،اگر اب کوئی پرائیویٹ تعلیمی ادارہ ناچ گانے کرتے ہوئے پکڑا گیا اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی،غیر نصابی سرگرمیوں اور پڑھائی کے نام پر فحاشی نہیں چلے گی،خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کو بھاری جرمانے اور رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے گی،جوسرکاری تعلیمی ادارہ اب ناچ گانا کرے گا اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔

وہ پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ15 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائر ایجوکیشن سبطین رضا نے سوالوں کے جوابات دئیے ۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ پرائیویٹ و سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلے ہی ناچ گانے پر پابندی ہے مزید سختی کی جارہی ہے،اگر اب کوئی پرائیویٹ تعلیمی ادارہ ناچ گانے کرتے ہوئے پکڑا گیا اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی،غیر نصابی سرگرمیوں اور پڑھائی کے نام پر فحاشی نہیں چلے گی،خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کو بھاری جرمانے اور رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے گی،جوسرکاری تعلیمی ادارہ اب ناچ گانا کرے گا اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

رکن اسمبلی آغا علی حیدر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں پنجاب پبلک سروس کے زریعے بھرتی کا عمل رکاہوا ہے جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم تعلیمی نظام کو چلانے کیلئے سی ٹی ایس کے ذریعی5ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس دوران پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج شروع ہو گیا اورسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیدیااسی شور شرابے میں حکومتی رکن نذیر چوہان نے کورم کی نشاندہی کردی۔

ن لیگی رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو "چوڑا" خاکروب کہنے پر آبدیدہ ہوگئے،طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ میں نے عنائت اللہ لک سے فیصل آباد میں قتل ہونے والے مسیح بچے کے لئے توجہ دلاؤ نوٹس کو ایجنڈے پر لانے کے لئے کہا تو کہنے لگے آپ چودھری پرویز الہی کے خلاف نعرے لگارہے تھے اس لئے میراکوئی توجہ دلائو نوٹس نہیں ہو سکتا،اس موقع پر ن لیگ کے رکن رانا مشہود نے عنایت اللہ لک کی جانب سے خلیل طاہر سندھو کو چوڑا کہنے پر کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

وزیر قانون راجہ بشارت نی ایوان میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ معزز رکن نے اسمبلی کے فلور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایامعزز رکن نے منہ پر کالی پٹی باندھی حالانکہ چہرے پر باندھنی چاہیے تھی اگر آپ کا توجہ دلا نوٹس بزنس میں شامل نہیں ہوا تو مجھے بتاتے،فیصل آباد میں بچے کے قتل پر توجہ دلائو نوٹس لیکر متعلقہ محکمے سے کل جواب طلب کررہا ہوںذمہ داروں کا تعین کیا جائے گابے نظیر کیخلاف جس نے بھی بات کی ہے اسکے خلاف قرارداد لے آئیں۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ایوان میں توجہ دلاو نوٹس اگر جمع کروایا اور ایجنڈے پر نہیں آیا تو مجھے ایک بار کہتے تو یقینا وہ ہم اس کو لے کر آتے‘ محترمہ کی زندگی تک جس کسی نے بھی ان کی ذات کے بارے میں بات کی اس کی ہم متفقہ طور پر مذمت کرتے ہیںصرف سیاسی پوائنٹ سکورننگ نہیں کرنی چاہیے ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے ،اس دوران وزیر قانون نے پنجاب اسمبلی میں منجمد تعلیمی اداراجات آرڈنینس 2019 ایوان میں پیش کردیا گیا۔

ڈپٹی سپیکر نے بل قائمہ کمیٹی برائے سکولز ایجوکیشن کے حوالے کردیا اور بل پر رپورٹ دو ماہ میں ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔منجمد ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں اور سروسز ریگولرائزیشن کے ترمیمی آرڈینینس بھی ایوان میں پیش کردیا۔ پنجاب اسمبلی میں پرائس کنٹرول پر عام بحث کے آغاز کے لئے تحریک وزیر صنعت میاں محمد اسلام اقبال نے پیش کی جس پر آغاز رکن اسمبلی ملک وارث کلو کی جانب سے کیا گیا ۔

اس دوران ایک بار پھر حکومت کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی ڈپٹی اسپیکر نے 5 منٹ تک گھنٹیاں بجانے ہدایت کی۔ کورم کی نشاندہی کے بعدپنجاب اسمبلی اپوزیشن کی ناشتے کی حکمت عملی بھی ناکام رہی اور اپوزیشن کورم پورا کرنے میں ناکام رہی جس پر ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔