وادی لیپہ آزادکشمیر کا پسماندہ ترین علاقہ ہے‘معروف قانون دان عبدالرشید کرناہی

اتوار 1 ستمبر 2019 19:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2019ء) وادی لیپہ کو الگ حلقہ انتخاب کا درجہ دلوانے کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر،معروف قانون دان عبدالرشید کرناہی ایڈووکیٹ کی جانب سے نئے مجوزہ حلقہ کے حوالہ سے عذرات بھی داخل کروا دیے گئے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ وادی لیپہ آزادکشمیر کا پسماندہ ترین علاقہ ہے ،اس خطے کی آبادی 50ہزار سے زائد ہے اور علاقہ 6ماہ تک شدید برف باری کے باعث باقی دنیا سے کٹا رہتا ہے ،سیکڑوں لوگ اب تک برفانی تودوں کی نذر ہو چکے ہیں،آزادجموں وکشمیر ہائی کورٹ نے لیپہ ویلفیئر سوسائٹی بنام آزاد حکومت میں قرار دیا ہوا ہے کہ وادی لیپہ کو اس کے مخصوص موسمی ،جغرافیائی حالات کے پیش نظر خصوصی سلوک کا مستحق ٹھہرایا جائے،اسی عدالتی فیصلے کی روشنی میں وادی لیپہ کو میڈیکل اور انجینئرنگ کی الگ نشستیں ملی ہیں ،درخواست میںکہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے متعدد حلقے ایسے ہیں جن کی آبادی وادی لیپہ سے کم ہے ،اسی طرح مہاجرین حلقوں میں بھی آبادی کی کوئی قید نہیں ہے ،درخواست کے ساتھ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے اس بل کو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں وادی لیپہ کے بالمقابل وادی کرناہ کو مقبوضہ کشمیر حکومت نے اس کے مخصوص موسمی اور جغرافیائی حالات کے پیش نظر 1992ء سے مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں الگ حلقہ انتخاب دیا ہوا ہے ،اسی طرح لداخ کے کم آبادی والے حلقوں کے نوٹی فکیشن بھی شامل درخواست کیے گئے ہیں،درخواست میں آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ وادی لیپہ کو نئے مجوزہ حلقہ کا حصہ بنانے کی بجائے اس کے مخصوص موسمی و جغرافیائی حالات کے پیش نظر الگ حلقہ انتخاب بنا کر آزادجموں وکشمیر کی عدالتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔