Live Updates

کشمیر ی بھائی پاکستان پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ، ہمارے وزیر اعظم کو خوابوں میں این آراو نظر آرہا ہے ،احسن اقبال

کشمیر کیساتھ یکجہتی کانفرنس کے موقع پر خورشید شاہ کو گرفتار کرنا حکومت کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 ستمبر 2019 17:43

کشمیر ی بھائی پاکستان پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ، ہمارے وزیر اعظم کو خوابوں ..
․اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ کشمیر ی بھائی پاکستان پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ، ہمارے وزیر اعظم کو خوابوں میں این آراو نظر آرہا ہے ، کشمیر کیساتھ یکجہتی کانفرنس کے موقع پر خورشید شاہ کو گرفتار کرنا حکومت کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ گزشتہ روز اپوزیشن کے سینئر پارلیمنٹرین خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کیساتھ یکجہتی کانفرنس کے موقع پر انہیں گرفتار کیا گیا جو حکومت کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت نہ مسئلہ کشمیر، نہ عوام کے مسائل سے دلچسپی رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق 60 فیصد بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں گر چکی ہے ۔انہوںنے کہاکہ 8.9 فیصد خسارہ پیدا ہو چکا ،حکومت نے ایک سال میں تاریخی قرضے لیے ۔ انہوںنے کہاکہ (ن )لیگ کے پانچ سالہ دور کے مقابل اس حکومت نے ایک سال میں قرضے لیے ،سارے کا سارا قرضہ حکومت کا خسارہ پورا کرنے میں لگ رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انٹرسٹ ریٹ کو دوگنا کرنے سے قرضوں کی ادائیگی بھی دوگنا ہو گی ۔

انہوںنے کہاکہ افراط زر میں 13 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ۔انہوںنے کہاکہ ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے ہمارے وزیر اعظم کے پاس ایک جواب ہے کہ میں اپوزیشن کو این آر او نہیں دو نگا، آپ سے این آراو مانگتا کوہے، شاید آپکو خوابوں میں این آر او نظر آرہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے بھائی پاکستان پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن اور تمام جماعتیں کشمیر کی عوام کی آواز کے ساتھ آواز ملا کر کھڑی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ حکومت کے ایک وزیر نے قومی اسمبلی میں الزام عائد کیا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ نہیں ،ہم نے جواب دینے کی کوشش کی تو ڈپٹی سپیکر کو حکومت کے وزراء نے ڈکٹیٹ کیا اور ہمیں بولنے نہ دیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ میں اس وزیر سے کچھ سوالات پوچھنا چاہتا ہوں،،فیصلہ عوام کریں کہ کون سنجیدہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ مودی سرکار نے پانچ اگست کو یہ قدم اٹھا یا ۔

انہوںنے کہاکہ ہمارے وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں بیان دیا کہ بشکیک میں مجھے پتہ چل گیا تھا کہ مودی یہ کام کرنے جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر آپکو بشکیک میں پتہ چل گیا تھا تو کیوں نہ کوئی اقدام اٹھایا۔انہوںنے کہاکہ قوم کو یہ خوشخبری کیوں سنائی کہ مودی کے جیتنے سے مسئلہ کشمیر حل ہو گا ،اس حکومت نے 27 مئی 2019 سے اب تک کیا پیش بندی کی کہ بھارت کو اس قدم سے روکا جاتا ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے مزید فوج کشمیر فوج میں اتاری جہاں پہلے سات لاکھ فوج موجود تھی آپ نے اس پر کیا کیا۔ انہوںنے کہاکہ سکول کے بچوں کو بھی پتہ چل گیا تھا کہ بھارت انتہائی قدم اٹھا نے لگا ہے وزیر اعظم صاحب آپ نے کیا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت سوتی رہی اور مودی سرکار نے حملہ کر دیا۔ انہوںنے کہاکہ میں سوال کرتا ہوں کہ وزیر اعظم صاحب بتائیں 45 دن گزر گئے آپ نے مسئلہ کشمیر کیلئے کسی ایک ملک کا بھی دورہ کیوں نا کیا۔

انہوںنے کہاکہ کیا آپکو ملک چھوڑنے پر پابندی تھی، نام ای سی ایل پرتھا یا وزیر اعظم کو کسی نے وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوںنے کہاکہ جو کام 72 سال میں بھارت نہیں کر سکاتھا کہ عمران خان کی حکومت میں مودی سرکاری نے یہ قدم اٹھایا، انہوںنے کہاکہ ہمارے دور میں بھی وزیر اعظم مودی تھا لیکن انہیں جرات نہ ہوئی کہ وہ ایسا قدم اٹھاتے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ سعودیہ ،یو اے ای اور قطر پیسے مانگنے جا سکتے ہیں کشمیر کامقدمہ لیکر کیوں نہ گئے۔

انہوںنے کہاکہ آپ نے کشمیر پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس کیوں نہ بلایا،وزیر خارجہ کو کس نے روکا تھا کہ کشمیر پر 20 دارالخلافہ میں جائے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ کیلئے عمر کوٹ میں جلسہ، اور ملتان میں مریدوں سے ملنا اہم تھا۔ انہوںنے کہاکہ 45 دنوں میں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کشمیر کیلئے کتنے ممالک کا دورہ کیا،یا تو یہ حکومت بلا کی نااہل ہے یا پھر اس نے کشمیر پر سودا کرلیا ہے،اس حکومت میں وزیر ہونے کی ایک ہی کوالیفیکیشن ہے وہ اپوزیشن کو گالیاں دینا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات