کشمیر میں ظلم کی انتہا ہوگئی ہے،گزشتہ دوماہ سے زیادہ عرصہ سے کشمیری ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، حافظ محمد ادریس

جمعہ 11 اکتوبر 2019 22:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی راہنما حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ کشمیر میں ظلم کی انتہا ہوگئی ہے ۔گزشتہ دوماہ سے زیادہ عرصہ سے کشمیری ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ دنیا بھر سے خود بھارت کے اندر سے کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر اور بربریت کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں ۔دنیا کی ہر زبان میں بولنے اور لکھنے والے کشمیر میں مظالم کو روکنے اور کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

بھارت کے آٹھ سو کے قریب دانشوروں ،سابق جرنیلوں اور سائنسدانوں نے بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حافظ محمد ادریس نے کہا کہ مودی نے کشمیر میں ظلم کی بدترین مثالیں قائم کرکے خود کو دہشت گرداور انتہاپسند ثابت کردیا ہے ۔

کشمیریوں نے بھارت کے ہر ظلم و جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے ،کشمیری اپنی آزادی کیلئے آج بھی پوری جرأت کے ساتھ میدان میں کھڑے ہیں انہوں نے ہتھیار نہیں ڈالے ۔ پاکستانی حکومت اور عوام کا فرض ہے کہ وہ کشمیر کی آزادی کیلئے متحد ہوجائیں ۔حکمران اب تک کشمیر کی آزادی کیلئے قوم کو کوئی لائحہ عمل نہیں دے سکے اور نہ ہی قومی قیادت کو اعتماد میںلیا جارہا ہے ۔

حافظ محمد ادریس نے کہا کہ نااہل حکمرانوں ملک کو تباہی و بربادی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے ۔سابقہ حکمرانوں نے ملک کو معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے جس مقام پر 3چھوڑا تھا موجودہ حکمرانوں نے اس میں بہتری لانے کی بجائے مزید ابتری کی طرف ملک کو لے گئے ہیں ۔سابقہ دور حکومت میں ملک میں 18ارب ڈالرز کے ذخائر موجود تھے جو اب سات اور آٹھ ارب ڈالر کی انتہائی الارمنگ پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ،بے روز گاری اور بد انتظامی اپنے نقطہ عروج پر ہے ۔ان حالات میں ضروری ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملکی معیشت کی بحالی کیلئے دور رس اقدامات کیئے جائیں ۔