فوجی محاصرہ 74ویں روز بھی برقرار، ہزاروں کشمیر تاحال جیلوں میں بند ہیں، الجزیرہ

لوگ پانچ اگست کے ناروا بھارتی اقدام کیخلاف خاموش احتجاج بھر پور طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہیں

جمعرات 17 اکتوبر 2019 13:54

فوجی محاصرہ 74ویں روز بھی برقرار، ہزاروں کشمیر تاحال جیلوں میں بند ہیں، ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) مقبوضہ وادی کشمیر اور جموںخطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں 74ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ اور مواصلاتی معطلی برقرار رہی جس کی وجہ سے لوگ بدستور شدید مصائب و مشکلات سے دوچار ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت انتہائی کم ہے۔

انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی مسلسل معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر کاروباری طبقے اور طلباء کو بدستور سخت مسائل کا سامنا ہے ۔ دکانیں صرف صبح کے وقت دو گھنٹوں کیلئے کھول دی جاتی ہیں تاکہ لوگ ضرورت کی اشیاء خرید سکے۔ دفاتر ملازمین جبکہ تعلیمی ادارے طلباء سے خالی ہیں۔ لوگ پانچ اگست کے ناروا بھارتی اقدام کیخلاف خاموش احتجاج بھر پور طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروںکا کہنا ہے کہ مسلسل ہڑتال دراصل پانچ اگست کے بھارتی اقدام کے خلاف کشمیر یوںکے غم و غصے کا اظہار ہے اور یہ ایک طرح کی سول نافرمانی ہے۔ قابض بھارتی فورسز نے لوگوںکی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے سرینگر میں متعدد نئی چیک پوسٹیں او ر بنکر قائم کیے ہیں۔ مقبوضہ وادی کشمیر میں بانیہا ل تک بارہمولہ چلنے والی ریل سروس بھی پانچ اگست سے تاحال بند ہے۔

دریں اثنا الجزیرہ ٹیلی ویژن نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہزاروں کشمیری تاحال جیلوں میں بند ہیں جن میں 9برس کے بچے بھی شامل ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گرفتار افراد کے ساتھ بہیمانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے اور ان پر تشدد کیا جا رہا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لوگ بھارتی فورسز کے خوف و ڈر کی وجہ سے کیمرے کے سامنے آنے سے کتراتے ہیں۔ ادھر نامعلوم مسلح افرادنے ضلع شوپیاں کے ایک گائوں میں پھلوں کے ایک تاجر چرنجیت سنگھ کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ واقعے میں سنجیو نام کا ایک اور شخص زخمی ہو گیا۔