نئی دہلی، طلباء کا مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے کیخلاف مظاہرہ

جمعہ 18 اکتوبر 2019 12:50

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے کے خلاف کئی طلباء تنظیموں نے نئی دہلی یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یونیورسٹی کے شعبہ آرٹس کی عمارت کے سامنے کیے جانے مظاہرے میں آل انڈیا سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن، پن جرہ ٹوڈ اور دہلی یونیورسٹی سٹوڈنٹ یونین سے وابستہ طلباء نے حصہ لیا۔

انہوں نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میںانٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی معطلی کی شدید مذمت کی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی، سیاسی نظربندوں کی رہائی اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا۔ سبیکا سعید نامی ایک طالبہ نے کہا کہ یہ افسوسنا ک ہے کہ مواصلات کی معطلی کی جزوی بحالی کو ایک بڑی پیش رفت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

دیگر طلباء کا کہنا تھا کہ بھارت میں جمہوریت اب ایک ناٹک بن گیا ہے جبکہ جموںوکشمیر میں اسے ہمیشہ ایک مذاق بنا دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کا حال میں دورہ کرنے والی سول سوسائٹی کی رکن نندھنی رائو نے اس موقع پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گوکہ تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے ہیں لیکن کوئی طالب علم سکول اور کالج نہیں جارہا کیونکہ وہ اس بات سے پریشان ہیں کہ آیا وہ گھر واپس لوٹ سکیں گے یا نہیں۔ دریں اثنا کشمیری طلباء نے کشمیر کی ابتر صورتحال کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت علی گڑھ مسلم یونیورٹی سٹوڈنٹس یونین کے سابق نائب صدر سجاد راتھر نے کی۔