بدلتے حالات کے تحت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے نئی سوچ اور نئی اپروچ کی ضرورت ہے‘منصور قادر ڈار

�ست کے اقدام کے بعد بھارت بین الاقوام کے علاوہ بھارتی آئین کے تحت بھی کشمیر کو کھو چکا ہے

بدھ 23 اکتوبر 2019 14:23

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) سیکرٹری جموںوکشمیر لبریشن سیل وکلچرل اکیڈمی منصور قادر ڈار نے کہا کہ’’ بدلتے حالات کے تحت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے نئی سوچ اور نئی اپروچ کی ضرورت ہے بین الاقوامی تعاون حاصل کرنے کے لئے ایسی پایسی ترتیب دینا ہوں گی جس میں کشمیریوں کی شمولیت یقینی ہو۔ 05اگست کے اقدام کے بعد بھارت بین الاقوام کے علاوہ بھارتی آئین کے تحت بھی کشمیر کو کھو چکا ہے ۔

کشمیری عوام اب مکمل بیدار ہو چکے ہیں اور کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اپنی امنگوں اور خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں ۔ بھارت کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو ظلم و ستم سے دبا نہیں سکتا ۔ بین الاقوامی سطح پر نئے ویژن کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 26ویں سینئر مینیجمنٹ کورس شرکاء کو مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

‘‘ سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈارنے شرکاء کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اورسلائیڈز کے ذریعے بھارتی مظالم کی عملی تصاویر سے شرکاء کو آگاہ کیا۔اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والے پیلٹ متاثرین کے حوالہ سے خصوصی ڈاکو منٹری بھی دکھائی ۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے ظم وستم و بربریت کے باوجودکشمیریوںکے حوصلے بلند ہیں،جب تک کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں ملتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ ہندوستان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب کر رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیریوں کے بنیادی حق، حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔

انہوںنے بتایا کہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور بین الاقوامی قوانین میں کشمیریوں کو حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کا حق دے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ہے اور تقسیم برصغیر کے اصولوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کو پاکستان کاحصہ ہونا تھا مگر ہندوستان نے اس پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور اس قبضہ کے خلاف کشمیری 1947ء سے لے کر آج تک جدوجہد کر رہے ہیں۔

نہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کی مانیٹرنگ اور سوشل میڈیا پر معلومات شیئر کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے زیر اہتمام ہر ماہ کشمیر ٹوڈے اور پالیسی اینڈ ریسرچ فورم کے زیر اہتمام انٹرنیشنل جرنل آف کشمیر سٹیڈیز کی اجرائیگی کی جاتی ہے جس میں دانشوروںکے آرٹیکلز اورکشمیر کے حوالہ سے تازہ معلومات رسالے کا حصہ ہوتی ہیں۔اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات بھی کیے جن کے جوابات سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈاراور ڈائریکٹر انتظامیہ جموںو کشمیر لبریشن سیل نے تفصیل کے ساتھ دیئے۔بریفنگ کے اختتام پر سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے وفد کے سربراہ کو یادگاری شیلڈبھی دی۔