ْمقبوضہ کشمیر ، بھارتی حکام نے سرکاری دفتروں میں انٹرنیٹ کی بحالی کیلئے کڑی شرائط رکھ لیں

بدھ 20 نومبر 2019 15:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے سرکاری دفتروں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے لئے کڑی شرائط رکھ لی ہیں۔ شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ محکمہ کے سربراہ کو یہ بیان حلفی دینا پڑے گا کہ انٹرنیٹ کے کسی بھی غلط استعمال کے لئے اسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے رواں برس پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی ذرائع منطقع کر دیئے تھے ۔

(جاری ہے)

گو کہ لینڈ لائن اور پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہیں تاہم پری پیڈ موبائل فون ، انٹر نیٹ اور ایس ایم ایس سروسز تاحال منقطع ہیں۔ بھارتی نیوز ایجنسی ساوتھ ایشین وائر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نے انٹرنیٹ کی سہولت کی بحالی کے خواہاں محکمے کے سربراہ کو بھارتی پولیس کے پاس بیان حلقی جمع کرانا لازمی قراردیا ہے کہ مذکورہ سہولت کے کسی غلط استعمال کی صورت میں اسے ذمہ دار سمجھا جائے گا۔ ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق انٹرنیٹ پر پابندی نے صحافیوں، طلبا ، محققین، تاجروں اور سرکاری دفاتر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔