آن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی بین الاقوامی کمپنی پے پال نے پاکستان آنے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی

مستقبل قریب میں پاکستان میں اپنی سروسز نہیں لا رہے۔ پے پال کمپنی کا حکومت کو جواب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 نومبر 2019 13:27

آن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی بین الاقوامی کمپنی پے پال نے پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2019ء) : آن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی بین الاقوامی کمپنی پے پال نے پاکستان آنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پے پال نے پاکستان آنے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی ، اس حوالے سے کمپنی نے حتمی طور پر حکومت کو بتا دیا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان میں اپنی سروسز نہیں لا رہی۔

اُردو نیوز کے مطابق اعلیٰ حکومتی حکام نے بتایا کہ گذشتہ ماہ پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک وفد کمپنی کے ذمہ داروں سے مذاکرات کرنے امریکہ گیا تھا تاکہ کمپنی کو قائل کیا جا سکے کہ وہ اپنی خدمات پاکستان میں فراہم کرے۔ تاہم مذاکرات میں امریکی کمپنی نے حتمی طور پر وفد کو بتایا کہ اس کے تین سالہ روڈ میپ میں پاکستان کا ذکر نہیں ہے کیونکہ ملک میں کاروباری مواقع ناکافی ہیں۔

(جاری ہے)

حالانکہ پاکستانی وفد نے پے پال حکام کو سٹیٹ بینک اور دیگر اداروں کی طرف سے مالی معاملات کی شفافیت اور سکیورٹی سے متعلق کیے گئے اقدامات سے آگاہ کر کے انہیں پاکستان میں مکمل سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔ یاد رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی پاکستان میں پے پال کو لانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اس حوالے سے کوششیں کر رہے ہیں تاہم تب بھی پے پال نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد تین ماہ قبل پاکستان کی حکومت نے ایک بارپھر آن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی بین الاقوامی امریکی کمپنی پے پال کو ملک میں لانے کی کوششیں تیز کر دی تھیں۔

تاہم اب ایک مرتبہ پھر سے پے پال نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ پے پال پوری دنیا کی 190 مارکیٹس میں آ ن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی ایک بین الاقوامی کمپنی ہے جس سے رقوم آن لائن طریقے سے منتقل کی جاتی ہیں۔